Get Mystery Box with random crypto!

. ایک اہم اصول (من السُّنَّة تَرْك السُّنة ل | 📚 اردو نصیحتیں 📕

. ایک اہم اصول

(من السُّنَّة تَرْك السُّنة لمصْلحةٍ راجحة)
’’ کسی راجح مصلحت کی بنا پر مسنون عمل کو ترک کرنا سنت ہے،،۔
کسی جگہ، وقت یا کسی معاشرے میں کسی سنت پر عمل کرنےکی وجہ سےاس سے بڑی مصلحت کے فوت ہونےکا اندیشہ ہو تو وقتی طور پر وہاں اس سنت پر عمل ترک کردینا ہی سنت ہے۔ اس کی تائید حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی اس حدیث سے ہوتی ہے جس میں آپ ﷺ نے فرمایا:«يَا عَائِشَةُ، لَوْلَا أَنَّ قَوْمَكِ حَدِيثُو عَهْدٍ بِشِرْكٍ، لَهَدَمْتُ الْكَعْبَةَ، فَأَلْزَقْتُهَا بِالْأَرْضِ، وَجَعَلْتُ لَهَا بَابَيْنِ: بَابًا شَرْقِيًّا، وَبَابًا غَرْبِيًّا، وَزِدْتُ فِيهَا سِتَّةَ أَذْرُعٍ مِنَ الْحِجْرِ، فَإِنَّ قُرَيْشًا اقْتَصَرَتْهَا حَيْثُ بَنَتِ الْكَعْبَةَ»’’ اے عائشہ! اگر تمہاری قوم کا زمانہ شرک وکفر سے بالکل قریب نہ ہوتا تو میں کعبہ کو گرا کر زمین سےاس کے دروازے ملا دیتا اور اس کے دو دروازےرکھتا ایک شرق کی جانب دوسرا غرب کی طرف، اور چھ ہاتھ حطیم میں سے زمین ملا دیتا اس لیے کہ قریش نے جب بنایا تو چھوٹا کر دیا۔“(بخاری ومسلم)۔
خانہ کعبہ کو بنیادِابراہیمی پر تعمیر کرنا محبوب عمل تھا ، لیکن قریش چوں کہ قریبی زمانہ میں مسلمان ہوئے تھے، خوف تھا کہ اس عمل سے ان کے دل اسلام کے تعلق سے متنفر ہوجائیں،اسی لیے ایک بڑی مصلحت (تالیف قلب) کی خاطر رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےکعبہ کو توڑنے کا عمل ملتوی فرما دیا۔
وكذا ترك النبي صلى الله عليه وسلم قتل المنافقين خوفا من أن يقول الناس: إنّ محمدا يقتل أصحابه، فيمتنعوا ويتنفروا من الدخول في الإسلام. والأمثلة كثيرة.
اللهم وفقنا للعلم النافع والعمل الصالح.

کتبہ: أمیر الإسلام بن بحر الحق الجاندفوری۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اردو نصيحـــــــتیں
•┅┄┈•※ ‌✤۝✤‌※┅┄┈•۔
┊ ┊ ┊ ┊۔
┊ ┊ ┊ ☽۔
┊ ┊ ☆۔
☆ ☆۔
فيــــس بـــك پیـــج لنـــك:
https://www.facebook.com/UrduNaseehaten/
ٹیــــلی گـــــرام لنـکــــ:
t.me/UrduNaseehaten