Get Mystery Box with random crypto!

*طالبان و القاعدہ ایک جسم ایک روح* #رپورٹ || کچھ دن پہلے اقوا | برہان

*طالبان و القاعدہ ایک جسم ایک روح*

#رپورٹ || کچھ دن پہلے اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان اور القاعدہ ایک دوسرے کے قریبی اتحادی ہیں اور ان میں تعلقات کے اختتام کی کوئی صورت دکھائی نہیں دے رہی۔ بلکہ ان دونوں میں حالیہ تعلق پہلے سے ذیادہ مضبوط ہو چکا ہے۔
ایک بڑا دعوہ اس رپورٹ میں یہ کیا گیا ہے کہ طالبان کا نائب امیر سراج الدین حقانی القاعدہ کا باقاعدہ رکن ہے۔ رپورٹ کے مطابق سراج الدین حقانی القاعدہ کی بیرونی شوری کا رکن ہے لیکن یہ القاعدہ کا مرکزی "حطین شوریٰ" کا رکن نہیں۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ سراج الدین حقانی کی القاعدہ نے رکنیت بارے واضح روشنی نہیں ڈالتی لیکن لانگ وار جرنل کا کہنا ہے کہ ممکن ہے سراج حقانی القاعدہ کی ایک سے ذیادہ شوریٰ کا رکن ہو یا ان کا مشیر ہو۔
امریکہ حکام کے مطابق حطین شوریٰ القاعدہ کے انتظامی ڈھانچے میں فیصلہ سازی کی اہم ترین شوری ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق القاعدہ کا نائب امیر سیف العدل اس شوری کے معاملات چلانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
دھشت گردہ کے خلاف جنگ کو 20 سال ہو گئے ہیں لیکن عالمی ایجنسیز کے پاس القاعدہ کے اندرونی انتظامی معاملات بارے میں بہت کم معلومات ہیں۔ حطین شوریٰ 2015 میں اس وقت بنائی گئی تھی جب القاعدہ کے کچھ بڑے رہنماؤں کو ایران میں قید سے رہا کروایا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق حطین شوریٰ کے بنائے جانے کے بعد القاعدہ امیر شیخ ایمن الظواہری کی تنظیم میں اتھارٹی مزید موثر ہو گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسامہ بن لادن کے کماؤنڈ سے ملنے والی خفیہ دستاویزات کے مطابق القاعدہ اور حقانی نیٹ ورک نے افغانستان میں نیٹو فورسز کے خلاف حملوں میں مل کر کام کیا۔ رپورٹ کے مطابق القاعدہ نے پاکستان میں عسکری تنصیبات پہ حملے کر کے پاکستان کو طالبان کے ساتھ سیزفائر کرنے پہ مجبور کرنے کی کوشش کی۔
رپورٹ میں حقانی نیٹ ورک کے میڈیا منبہ الجہاد کی 2016 کی ایک ویڈیو کا ذکر ہے جس میں کہا گیا ہے کہ طالبان اور القاعدہ میں تعلق پائیدار اور نا ٹوٹنے والا ہے۔ اس ویڈیو میں سراج الدین حقانی اور تنظیم کے دیگر لوگوں کے ایسے آڈیو بیانات بھی دکھائے/سنائے گئے ہیں۔ 2019 میں القاعدہ نے جلال الدین حقانی کی اُن خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا جب انہوں نے اسامہ بن لادن کی افغانستان میں ابتدائی دنوں میں مدد کی اور القاعدہ کو افغانستان میں پنپنے میں بھی مدد کی۔ اس خراجِ تحسین میں القاعدہ خصوصی طور پہ سراج الدین حقانی اور امارت کے امیر ہیبت اللہ آخوند کو اپنا امیر کہہ کر مخاطب کرتی ہے۔ القاعدہ کے مطابق انہیں اس بات سے بہت اطمینان ہے کہ سراج الدین حقانی امارت اسلامی افغانستان کے امیرالمؤمنین کے نائب ہیں اور اپنے والد جلال الدین حقانی کے نقشِ قدم پہ چل رہے ہیں۔ ویڈیو میں بعد میں شیخ ایمن الظواہری خصوصی طور پہ سراج حقانی کے لئے انتہائی احترام کے صیغے استعمال کرتے ہیں اور ان کے لئے رحمت کی دعا کرتے ہیں۔
رپورٹ دعوہ کرتی ہے کہ حقانی نیٹ ورک القاعدہ اور طالبان کا ایک مشترکہ پراجیکٹ ہے اور یہ نیٹ ورک طالبان تحریک کا سب سے اہم حصہ ہے۔
اقوام متحدہ ہی کی مئی 2020 کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان نے دوہا میں امریکہ سے مذاکرات کے دوران القاعدہ سے مسلسل مشورہ کیا رپورٹ ظاہر کرتی ہے کہ ان مذاکرات کے دوران 12 مہینوں میں القاعدہ اور طالبان کی مرکزی لیڈرشپ کے درمیان کم از کم 6 ملاقاتیں ہوئیں۔ ان میں کچھ ملاقاتوں میں حقانی نیٹ ورک کے حکام نے بھی شرکت کی۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق ایمن الظواہری نے فروری 2020 میں حقانی نیٹ ورک والوں سے ایک ملاقات کی۔ حقانی نیٹ ورک کے وفد میں حافظ عزیز الدین حقانی اور یحیی حقانی شامل تھے۔ یحیی حقانی سراج حقانی کے نسبتی بھائی ہیں جو القاعدہ کے ساتھ ایک عشرے سے کام کر رہے ہیں۔ حقانی نیٹ ورک والوں نے اس میٹنگ میں امریکہ کے ساتھ مذاکرات کے نقاط پہ بات کی۔
امریکی ٹریژری ڈیپارٹمنٹ کے مطابق کچھ انٹیلیجنس رپورٹس بتاتی ہیں کہ حقانی نیٹ ورک کے اعلی حکام نے القاعدہ کے تعاون سے ایک مشترکہ مسلح جنگجو گروپ بنانے کے حوالے سے مشاورت کی ہے۔

https://t.me/qafilahjihad313/3492