حضرت والا مدظلہم گذشتہ کئی ہفتوں سے حدیث میں بیان کردہ مذکورہ بالا دعا کے ایک ایک جز کی تشریح فرمارہے ہیں، پچھلی مجلس میں *وَخُلُقًا مُسْتَقِيمًا* کے ذیل میں *خلقِ مستقیم اور خلقِ غیر مستقیم* پر بڑی لطیف گفتگو فرمائی تھی،اب رواں ہفتے حضرت والا دعا کے اسی جملے کی مزید تشریح بیان فرمائی۔ جو کہ بہت ہی اہم ہے۔