Get Mystery Box with random crypto!

* تعارف سورة المجادلہ * اس سورت میں بنیادی طور پر چا | نفحات القران

* تعارف سورة المجادلہ *

اس سورت میں بنیادی طور پر چار اہم موضوعات کا بیان ہے، پہلا موضوع "ظہار" ہے، اہل عرب میں یہ طریقہ تھا کہ کوئی شوہر اپنی بیوی سے کہہ دیتا تھا کہ "انت علی کظہر امی" ، یعنی تم میرے لئے میری ماں کی پشت کی طرح ہو، جاہلیت کے زمانے میں اس کے بارے میں یہ سمجھا جاتا تھا کہ ایسا کہنے سے بیوی ہمیشہ کے لئے حرام ہوجاتی ہے، سورت کی ابتداء میں اسی کے احکام کا بیان ہے جس کی تفصیل انشاء اللہ ان آیتوں کے حواشی میں آنے والی ہے، دوسرا موضوع یہ ہے کہ بعض یہودی اور منافقین آپس میں اس طرح سرگوشیاں کیا کرتے تھے جس سے مسلمانوں کو یہ اندیشہ ہوتا تھا کہ وہ ان کے خلاف کوئی سازش کررہے ہیں، نیز بعض صحابہ کرام حضور اقدس صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے تنہائی میں کوئی مشورہ یا کوئی بات کرنا چاہتے تھے، اس سورت میں ان خفیہ باتوں کے احکام بیان فرمائے گئے ہیں، تیسرا موضوع ان آداب کا بیان ہے جو مسلمانوں کو اپنی اجتماعی مجلسوں میں ملحوظ رکھنے چاہئیں، چوتھا اور آخری موضوع ان منافقوں کا تذکرہ ہے جو ظاہر میں تو ایمان کا اور مسلمانوں سے دوستی کا دعوی کرتے رہتے ت ہے ؛ لیکن در حقیقت وہ ایمان نہیں لائے تھے، اور درپردہ وہ مسلمانوں کے دشمنوں کی مدد کرتے رہتے تھے ۔
سورت کا نام "مجادلہ" یعنی (بحث کرنا) اس کی پہلی آیت سے لیا گیا ہے جس میں ایک خاتون کے بحث کرنے کا تذکرہ فرمایا گیا ہے، خاتون کا یہ واقعہ نیچے حاشیہ نمبر : ١ میں آرہا ہے۔

(آسان ترجمۂ قرآن ج ٣/ص ١٦٨٨ ، مکتبہ معارف القرآن کراچی ،مؤلف :شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم العالیہ)

انتخاب : عصمت خان قاسمی پاتورڈوی