Get Mystery Box with random crypto!

تو قدم بڑھا کر تو دیکھ، وہ دوڑ نہ لگادے تو کہنا، ........ ج | زِنــدَگی گُلـــــزَار ہَے

تو قدم بڑھا کر تو دیکھ، وہ دوڑ نہ لگادے تو کہنا،

........ جابر ساگر

دن بھر کی مصروفیت کے بعد میں نے گھر کی دہلیز پر قدم رکھا ہی تھا کہ آہٹ پاکر میرا ڈیڑھ سالہ چھوٹا بیٹا حمّاد اپنی ناتواں و کمزور ٹانگوں کے سہارے لڑکھڑاتا ہوا میری طرف لپکا، اسکے ننّھے ننّھے ہونٹوں سے "ابّا ابّا" کی دل گُداز صدائیں بھی آرہی تھیں، اسکی درد بھری اور رِقّت آمیز صدا سن کر میں بھی اس کی طرف دوڑ پڑا اور اسے اٹھا کر سینہ سے بھینچ لیا، سینہ سے لگاتے ہی وہ بے قراری جو اسکے ہونٹوں سے ابّا ابّا کی صدا بن کر اُبھر رہی تھی قرار پا گئی، چند گھنٹوں کی جدائی سے جو کرب اس کے چہرے پر عیاں تھا اب وہ کافور ہوچکا تھا،اس کا چہرہ چمک اُٹھا اور وہ مطمئن ہوکر مجھ سے کھیلنے لگا، کبھی وہ میری داڑھی سے کھیلتا تو کبھی کان مروڑ رہا ہوتا اور یہ سب کرکے وہ بے حد خوش تھا،
یہ محبّت کا وہ رِشتہ ہے جو خالق نے مخلوق کے دلوں میں وَدِیعت کررکھا ہے،
ایسی ہی مثال بندے کی اپنے رب کے ساتھ محبت اور راز ونیاز کی ہے، بندہ خواہ رب سے کتنا ہی دور کیوں نہ چلا جائے اور یہ فرقت کتنی ہی لامبی کیوں نہ ہو لیکن جب ربِّ کریم کی محبّت کی آہٹ اپنے دل میں محسوس کرتا ہے تو "اللہ اللہ اللہ اللہ" کی دل گُداز صدائیں دے کر رَب کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے اور رب کو متوجہ پاکر اسکی طرف قدم بڑھاتا ہے لیکن گناہوں کے بوجھ تَلے اسکے قدم لڑکھڑانے لگتے ہیں اور وہ گِرتے پَڑتے رب کی طرف چل پڑتا ہے اور اُدھر ربِ کریم بندہ کے دل سے نکلی صدا کو سنتے ہیں اور بندہ کو اپنی طرف قدم بڑھاتا دیکھ کر اس کی طرف دوڑ لگادیتے ہیں،
" وَاِن اَتَانِی یَمشِی اَتَیتُه ھَروَله "
گناہوں سے پَراگندہ، معاصی میں ملوَّث و بے قرار بندہ خدائے کریم کے سایۂ محبّت میں آکر قرار محسوس کرتا ہے،
خدا نے محبّت کے کئی حصّے فرما کر صرف ایک حصّہ مخلوق کو عطا فرمایا ہے، محبّت کا یہی وہ رشتہ ہے کہ ماں اپنے بچّہ کو دودھ پلاتی ہے، یہی وہ محبّت ہے کہ جب بچّہ روتا بِلکتا ماں کے سینہ سے چِمٹ جاتا ہے تو قرار حاصل کرتا ہے،
ذرا سوچیں !!! اُس خدا کی محبّت کا کیا عالَم ہوگا جو اپنے بندوں سے ستّر ماؤں کی محبّت سے زیادہ محبّت کرتا ہے،
تو ہمیں کس چیز نے دھوکے میں ڈال رکھا ہے اپنے رب کی طرف متوجہ ہونے سے ؟
پس......لو لگاؤ اپنے رب کی طرف جو بے انتہاء محبّت کرنے والا ہے،