Get Mystery Box with random crypto!

*╭┄┅─════════╮* * ​اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ | زِنــدَگی گُلـــــزَار ہَے

*╭┄┅─════════╮*
* ​اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎​
"بیتے زمانے کی پیاری باتیں"

️ گھروں میں خط آتے تھے اور جو لوگ پڑھنا نہیں جانتے تھے وہ ڈاکئے سے خط پڑھواتے تھے
ڈاکیا تو گھر کا ایک فرد شمار ہوتا تھا

خط لکھ بھی دیتا تھا، پڑھ بھی دیتا تھا اور لسی پانی پی کر سائیکل پر یہ جا وہ جا.

امتحانات کا نتیجہ آنا ہوتا تھا تو ’نصر من اللہ وفتح قریب‘ پڑھ کر نکلتے تھے اور خوشی خوشی پاس ہو کر آ جاتے تھے.

یہ وہ دور تھا جب لوگ کسی کی بات سمجھ کر ’’اوکے‘‘ نہیں ’’ٹھیک ہے‘‘ کہا کرتے تھے.

موت والے گھر میں سب محلے دار سچے دل سے روتے تھے اور خوشی والے گھر میں حقیقی قہقہے لگاتے تھے.

ہر ہمسایہ اپنے گھر سے سالن کی ایک پلیٹ ساتھ والوں کو بھیجتا تھا اور اُدھر سے بھی پلیٹ خالی نہیں آتی تھی.
میٹھے کی تین ہی اقسام تھیں۔ حلوہ‘ زردہ چاول اور کھیر.

آئس کریم دوکانوں سے نہیں لکڑی کی بنی ریڑھیوں سے ملتی تھی جو میوزک نہیں بجاتی تھیں.

گلی گلی میں سائیکل کے مکینک موجود تھے، جہاں کوئی نہ کوئی محلے دار قمیض کا کونا منہ میں دبائے پمپ سے سائیکل میں ہوا بھرتا نظر آتا تھا.

نیاز بٹتی تھی تو سب سے پہلا حق بچوں کا ہوتا تھا.
ہر دوسرے دن کسی نہ کسی گلی کے کونے سے آواز آ جاتی۔
" بچّو شیرنی باٹی جارہی ہے۔ لے جاؤ" اور آن کی آن میں بچوں کا جم غفیر جمع ہوجاتا اور کئی آوازیں سنائی دیتیں"میرے بھائی کا حصہ بھی دے دیو"

دودھ کے پیکٹ اور دُکانیں تو بہت بعد میں وجود میں آئیں۔ پہلے تو لوگ "بہانے" سے دودھ لینے جاتے تھے گفتگو ہی گفتگو تھی، باتیں ہی باتیں تھیں، وقت ہی وقت تھا.

گلیوں میں چارپائیاں بچھی ہوئی ہیں، محلے کے بابے حقے پی رہے ہیں اور پرانے بزرگوں کے واقعات بیان ہو رہے ہیں.

جن کے گھر وں میں ٹی وی آ چکا تھا انہوں نے اپنے دروازے محلے کے بچوں کے لیے ہمیشہ کھلے رکھے.
مٹی کا لیپ کی ہوئی چھت کے نیچے چلتا ہوا پنکھا سخت گرمی میں بھی ٹھنڈی ہوا دیتا تھا.

"لیکن پھر اچانک سب کچھ بدل گیا ہم قدیم سے جدید ہو گئے"
اب باورچی خانہ سیڑھیوں کے نیچے نہیں ہوتا
کھانا بیٹھ کر نہیں پکایا جاتا

دستر خوان شائد ہی کوئی استعمال کرتا ہو
منجن سے ٹوتھ پیسٹ تک کے سفر میں ہم نے ہر چیز بہتر سے بہتر کر لی ہے لیکن پتہ نہیں کیوں اس قدر سہولتوں کے باوجود ہمیں گھر میں ایک ایسا ڈبہ ضرور رکھنا پڑتا ہے جس میں ڈپریشن، سردرد، بلڈ پریشر، نیند اور وٹامنز کی گولیاں ہر وقت موجود ہوں!!

"یہ ہمارے والدین کا زمانہ تھا پرسکون ڈپریشن سے پاک"
"آج کل تو دس سال کے بچے کو بھی ٹینشن ہے"
کاش بچپن لوٹ آتا


ارشاداحمد کرتپوری