Get Mystery Box with random crypto!

بچوں کی تربیت کی اپنی ایک ABC ہے. جو مشاہدے پر زبان بنتی ہے. م | زِنــدَگی گُلـــــزَار ہَے

بچوں کی تربیت کی اپنی ایک ABC ہے. جو مشاہدے پر زبان بنتی ہے. مشاہدے کی اس زبان کو ایک مثال سے سمجھتے ہیں.

خاتون نے فرش صاف کرتے راستے میں بالٹی رکھی تھی کہ اچانک ان کو کچن میں جانا پڑ گیا اور اسی وقت فون سنتے میاں کمرے سے نکلے اور ان کو بالٹی سے ٹھوکر لگی. کھیلتے کھیلتے بچوں کا دھیان ادھر چلا گیا.

اب دو ردعمل ممکن ہیں. ایک میں بیوی جلدی سے کچن سے آئی اور پوچھا آپ کو چوٹ تو نہیں لگی اور میاں معذرت کرے میرا دھیان نہیں تھا سارا فرش دوبارہ اب صاف کرنا پڑے گا. دوسرے میں میاں نے چیخ کر کہا یہ کوئی بالٹی رکھنے کی جگہ ہے.؟ اور بیوی نے بھی آستین چڑھاتے کہا ایک ہی وقت میں کچن بھی دیکھو گھر بھی صاف کرو اور میدان گرم ہوگیا.

ایک صورتحال میں بچے مشاہدے سے سیکھیں گے غلطی تسلیم کر لو اور دوسری طرف سیکھیں گے کچھ بھی ہو جائے غلطی تسلیم نہیں کرنی. ایک طرف کا مشاہدہ بچوں کو مسکراہٹ دے گا دوسری طرف سہم جائیں گے.

تربیت وہ مشاہدہ ہے جو عمل کے اظہار کی زبان بنتی ہے. اسے انگریزی میں Antecedent behavior consequence کہتے ہیں. یعنی ABC جہاں اگر والدین تعلیم یافتہ اور تربیت کی ذمہ داری کی فکر رکھتے ہوں تو بچے کے عمل اور ردعمل کا حساب رکھتے ہیں. یہاں A کا مطلب ہے بچے کی ایک غلط حرکت سے پہلے وہ کیا کر رہا تھا؟ B کا مطلب ہے اُس نے ردعمل کیا دیا.؟ اور C کا مطلب ہے اس حرکت کے بعد کیا ہوا. یعنی اگر بڑے بچے نے چھوٹے بہن بھائی کے بال نوچ لئے تو آپ کے مشاہدے کی abc کیا ہے.؟

یہی اے بی سی پھر آپ کا ردعمل طے کرتی ہے جس پر بچہ دوبارہ وہ غلط رویہ دہراتا نہیں ہے. لیکن اگر آپ اے بی سی نہ جانتے ہوں تو یہ یاد رکھیں بچوں کا مشاہدہ بہت تیز ہوتا ہے. ان کی نظریں آپ کی زبان نہیں آپ کے عمل پر لگیں ہوتی ہیں. انہوں نے وہی دہرانا ہے.