Get Mystery Box with random crypto!

ہندو مسلم فسادات کے متعلق شیخ الاسلام علامہ سید سلیمان ندوی رح | 📚 اردو نصیحتیں 📕

ہندو مسلم فسادات کے متعلق شیخ الاسلام علامہ سید سلیمان ندوی رحمۃ اللہ علیہ کی ایک دستاویزی تحریر

1941 میں دیسنہ (بہار) اور اس کے اطراف میں ہندو جارحیت ہوئی، جس میں 27 مسلمان شہید ہوئے، 100 سے زیادہ زخمی ہوئے اور 8 مساجد و قبرستان کو نقصان پہنچایا گیا تھا. فساد کے بعد مولانا نے وہاں کا دورہ کیا. اپنا مشاہدہ بیان کرتے ہوئے مولانا لکھتے ہیں:

"ان سارے ہنگاموں میں مسلمانوں نے کسی ہندو پر از خود حملہ نہیں کیا، بلکہ ان کی حیثیت ہر جگہ ہر حالت میں مدافعانہ رہی۔ دوسری بات یہ کہ جہاں چند مسلمانوں نے بھی جرأت اور ہمت سے کام لیا اور حملہ آوروں کا شجاعانہ مقابلہ کیا خدا کی موعودہ نصرت ان کے پاس پہنچی اور دشمنوں کے منہ پھیر دیے۔ لیکن جہاں کہیں انھوں نے بھاگ کر چھپنے کی کوشش کی وہیں مارے گئے اور اپنی سزا کو پہنچے."

مولانا اپنی اسی تحریر میں آگے فرماتے ہیں:
"ہندو مسلم اتحاد کی ضرورت اور سمجھوتے پر میرے قلم نے بارہا مضامین لکھے ہیں اور اب بھی اس کی ضرورت کا قائل ہوں، مگر گڑگڑا کر اپنے دشمنوں سے اپنے زندہ رہنے کی التجا کرنے سے مردانہ وار مرجانا بہتر جانتا ہوں۔ کیوں کہ مردانہ وار مظلومانہ موت بھی زندگی سے کم نہیں."

(ماہ نامہ معارف، شذرات جولائی 1941)
https://chat.whatsapp.com/E7G794Ib2laA7u5g1LHk0P