Get Mystery Box with random crypto!

اگر آپ سے پوچھا جائے کہ اللہ تعالیٰ کے بعد آپ سے سب سے زیادہ م | 📚 اردو نصیحتیں 📕

اگر آپ سے پوچھا جائے کہ اللہ تعالیٰ کے بعد آپ سے سب سے زیادہ محبت کون کرتا ہے؟ تو آپ کا جواب ہوگا "ماں"۔ آپ شاید نہیں جانتے کہ آپ کے والدین نے آپ کی پرورش میں کتنی محنت کی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن میں اپنی عبادت کے فوراً بعد والدین کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کا حکم دیا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جب وہ تم سے کوئی بات کہیں تو تم اُن سے "اُف" بھی نہ کہو۔ ذرا سوچئے کہ یہ ایک چھوٹا سا لفظ ہے جس سے قرآن نے ہمیں منع کیا ہے۔ ایک مسلمان اس سے بڑی بات سوچ بھی نہیں سکتا۔

اب ہم ذرا اپنے گھر پر بھی نظر ڈالیں۔ آج ہم اپنے والدین کو ہراساں کرنے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں۔ چھوٹی چھوٹی باتوں پر غصہ آجاتا ہے۔ ان سے اونچی آواز میں بات کرتے ہیں۔ ان پر چیختے، چلاتے ہیں. کبھی کبھی ہم اپنی طاقت بھی دکھاتے ہیں۔ کیا ہم بھول گئے ہیں کہ ہماری یہ طاقت اُسی دودھ کی وجہ سے ہے جو ماں نے ہمیں اپنے آنچل میں چھپا کر ڈھائی سال تک پلایا؟ آج ہم اسی طاقت کو استعمال کرتے ہوئے اپنی ماں سے اونچی آواز میں بات کرتے ہیں۔ کیا ہم بھول گئے کہ اسی باپ نے ہاتھ پکڑ کر چلنا سکھایا تھا؟ آج ہم اسی باپ کو گھر سے بھاگنے کی دھمکی دیتے ہیں۔ کیا ہم بھول گئے کہ ہماری ماں ہمیں تھوڑی سی چوٹ لگنے پر پریشان ہو جاتی تھی۔ آج ہم لفظوں کے ذریعے اسی ماں کے دل کو چھلنی کرنے میں ذرا بھی دیر نہیں کرتے۔ وہ ماں جو ہر طرح کے پکوان بنا کر ہمیں کھلاتی تھی، لیکن اگر وہ کبھی اپنی مرضی سے کچھ بناتی ہے تو ہم اسے غصہ دکھاتے ہیں کہ ماں نے آج آپ کی پسند کے کھانے کیوں نہیں بنائے؟ اگر آپ کا باپ جس نے آپ سے زیادہ دنیا دیکھی ہے، آپ کو کہیں جانے سے روکتا ہے، تو کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ آپ کو قید میں رکھنا چاہتا ہے؟

اچھا چلو ایک بات بتاؤ بچپن میں جب ماں کوئی کھلونا دلانے سے انکار کر دیتی تھی اور ہم اپنے جمع شدہ پیسوں سے اسے خرید لیتے تھے لیکن ، جب وہ کھلونا ٹوٹ جاتا تھا تو افسوس ہوتا تھا کہ اے کاش میں نے نہ خریدا ہوتا۔ میں نے اپنی ماں کی بات مان لی ہوتی، آج میرا پیسہ ضائع نہ ہوتا۔ جب ہمارے والد ہمیں کہیں جانے سے روکتے تھے لیکن ہم ضد کرتے ہوئے وہاں جاتے تھے اور جب ہمیں وہاں تکلیف پہنچتی اور چوٹ لگتی تھی تو ہمیں اپنے والد کی یاد آتی تھی۔ کیا آپ کے ساتھ ایسا کبھی نہیں ہوا؟ اگر ایسا ہے تو آپ نے اس سے سبق کیوں نہیں سیکھا؟ وہ والدین جنہوں نے ہمیں جنم دیا اور پالا ہے۔ ہمیں پڑھنا لکھنا سکھایا۔ ہمیں اچھا اور برا سکھایا۔ بولنے کا سلیقہ بتایا۔ چلنے کا طریقہ بتایا۔ کھانے پینے کے آداب سکھائے۔ زندگی جینے کا ہنر سکھایا۔ آج ہم اُن والدین کی عزت کیوں نہیں کرتے؟ آج ہم اُنہیں والدین کو شک کی نگاہ سے کیوں دیکھتے ہیں؟ آج ہم انہی والدین کو مختلف طریقوں سے کیوں پریشان کرتے ہیں؟
میرے بھائی. کیا آپ جانتے ہیں کہ قرآن نے ان کی حفاظت کے لیے کون سا طریقہ بتایا ہے ؟ قرآن کہتا ہے کہ جس طرح تیز ہوا و طوفان میں پرندہ اپنے بچے کو اپنے پروں میں چھپا لیتا ہے، اسی طرح اللہ تعالیٰ چاہتا ہے کہ ہم اپنے والدین کے لیے ہمیشہ نرمی و شفقت کے پروں کو پھیلائے رہیں۔ ان سے نرمی سے بات کریں۔ ان کی خدمت کے لیے ہمہ وقت تیار رہیں۔ جہاں تک ہو سکے اپنا کام خود کریں۔ اگر آپ کے والدین آپ کے لیے کوئی چیز پسند کرتے ہیں تو اُسی میں اپنی بھلائی سمجھیں۔ ان سے بحث نہ کریں۔ یقین جانیں کہ اگر آپ کے والدین نے آپ کے لیے کوئی چیز پسند کی ہے تو اللہ تعالیٰ اس میں آپ کی بھلائی لکھ دے گا۔ اپنے والدین کے لیے دعا کریں۔ اگر آپ کے والدین آپ سے ناراض ہیں تو انہیں منانے میں لمحہ بھر بھی دیر نہ کریں۔ اللہ ہمارے والدین کو سلامت رکھے۔ ان کے گناہوں کو معاف فرما۔ ہمیں ان کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کی توفیق عطا فرما۔ آمین۔۔

محمد ظاہر سلفی
+917905495404
25/08/2022
┄┄┅┅✪❂✵✵❂✪┅┅┄┄
اردو نصیـــحــتیں
┄┄┅┅✪❂✵✵❂✪┅┅┄┄
فيــــس بـــك پیـــج لنـــك:
https://www.facebook.com/UrduNaseehaten/
ٹیــــلی گـــــرام لنـکــــ:
t.me/UrduNaseehaten