ترجمہ: ارشادِ قدرت ہوگا یہ وہ دن ہے کہ جس میں سچوں کی سچائی ان کو فائدہ پہنچائے گی۔ ان کے لئے ایسے بہشت ہوں گے جن کے نیچے سے نہریں جاری ہوں گی وہ ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے۔ اللہ ان سے راضی اور وہ اللہ سے راضی (دونوں ایک دوسرے سے خوش) یہی سب سے بڑی کامیابی ہے۔
تفســــــــیر قــــرآن:
سچ بولنے والے اور اچھے كردار كے مالک افراد قيامت كے دن اپنے سچ كے ثمرات سے بہرہ مند ہوں گے اللہ اس پر بھى گواہ ہے كہ حضرت عيسی عليه السلام نے اپنى الہى ذمہ داريوں كى انجام دہى اور ادعا الوہيت سے اظہار برائت ميں سچ كا مظاہرہ كيا قيامت، انسان كے اپنے گفتار و كردار كے ثمرات سے بہرہ مند ہونے كا دن ہے، سچ بولنے والے اور اچھے كردار كے مالک افراد كى جزا بہشت ہے خداوند متعال سچ بولنے والے اور اچھے كردار كے مالک افراد سے خوش اور راضى جبكہ وہ خدا سے خوش و راضى ہوں گے حضرت عيسی عليه السلام ہميشہ اللہ سے راضى و خوش اور اللہ ان سے راضى و خوش ہے، نيز ان كا شمار اہل بہشت كے زمرے ميں ہوتا ہے رضائے خداوندى كا حصول اور انسان كا اس سے راضى و خوش ہونا جاودان بہشت سے بہرہ مند ہونے سے زيادہ فضيلت كا حامل ہے قيامت كے دن فلاح و نجات اور عظيم كاميابى صرف سچ بولنے والوں اور اچھے كردار كے مالک افراد كے ساتھ مختص ہے، حضرت عيسی عليه السلام فلاح و نجات اور انتہائی عظيم كاميابى پانے والے انسان ہيں