2021-09-11 03:31:01
کٹائی خورداردو میں بھٹ کٹائی یا بھٹ کٹیا ،
پنجابی میں مہوکڑی ؛ ہندی میں کٹیل
سندھی میں کنڈیاری یا کانڈیری ،
گجراتی میں بیٹھی رنگڑی ، مرہٹی میں بھوئیں رنگڑی ؛ بنگالی میں سنسکرت میں کنٹ کاری اور انگریزی میں والڈ ایگ پلانٹ کہتے ہیں ۔
ماہیت : خاردار زمین پر مفروش ہوتی ہے ۔
یہ ایک فٹ سے چار فٹ تک قطر میں جگہ گھیرتی ہے ۔پھلوں اور پھولوں کی ڈنڈی تک زرد رنگ کے کانٹے لگے ہوتے ہیں ۔ پتے چار پانچ انچ لمبے اور تین انچ چوڑے بیضوی شکل کے ہوتے ہیں ۔ اور اس کے کانٹے لگ بھگ آدھ انچ لمبے تیز اور سیدھے ہوتے ہیں ۔ پھول نیلے رنگ کا خوبصورت ہوتا ہے ۔ اسکے درمیان زرد رنگ کا زیرہ ہوتا ہے ۔
پھل گچھوں میں لگتے ہیں جو خام ہونے پر سبز رنگ کے اور گول ہوتے ہیں ۔ لیکن پکنے پر زرد رنگ کے ہوجاتے ہیں جن کے اندر بے شمار تخم ہوتے ہیں ۔ پھل کا مزہ تلخ ہوتا ہے ۔
اس کے پھل پر دھاریاں سی ہوتی ہیں اور بیر کے برابر موٹا ہوتا ہے ۔
مقام پیدائش :پنجاب میں پاکستان سے لے کر ہندوستان میں آسام تک جبکہ کشمیر سے لےکر لنکا تک ہر جگہ نمناک مقاموں میں پیدا ہوتی ہے ۔
نوٹ : کٹائی خرد سفید پھول والی بہت کامیاب ہے ۔
لیکن یہ ہوتی بہت کم ہے کبھی کبھی نیلے پھول والی کنڈیاری کے نزدیک سفید پھول والی مل جاتی ہے ۔
بلحاظ ڈنڈی پتے اور پھل یکساں ہوتے ہیں ۔ صرف پھولوں کے رنگ میں فرق ھوتا ھے ۔ سفید پھولوں والی کا سنسکرت نام گربھ ھے ۔
کیونکہ اس کے کھانے سے بے اولادوں کو اولاد ھونے لگتی ھے ۔
مزاج :
گرم خشک۔۔۔بدرجہ سوم ۔
افعال :مسہل ،مصفیٰ خون قاتل کرم شکم منفث و مخرج بلغم ،دافع تپ بلغمی سعوطاً نافع صرع و اختناق الرحم ۔۔
استعمال_بیرونی : کرم دندان میں اس کے پھل کو حقہ میں تمباکو کی جگہ رکھ کر پینے سے کرم ہلاک ھو جاتے ہیں ۔ اور درد ساکن ھوجاتا ھے ۔ صرع اور اختناق الرحم کے دورہ میں اس کا شیرہ سعوط کرنے سے مریض ھوش میں آجاتا ھے ۔
زرد شدہ پھل سایہ میں خشک کرکے باریک پیس کر بطور نسوار سونگھنا درد شقیقہ اور درد سر کیلئے مفید ھے ۔ اس سے روکا ھوا مواد چھینکوں کے ذریعے خارج ھوکر سر ہلکا ھو جاتا ھے ۔
اگر اس کی جڑ کو پوست درخت انار اور پوست درخت کندوری پیس کر لٹکے ھوئے پستانوں پر عورت لیپ کرے تو پستان سخت ھوجاتے ہیں ۔
استعمال اندورونی :مسہل و مصفیٰ خون ھونے کی وجہ سے جذام آتشک جیسے امراض فساد خون میں شرباً مستعمل ھے ۔ چنانچہ مطبوخ ہفت روزہ جو کہ آتشت و فساد خون کے امراض میں مستعمل و معمول ھے اس کا ایک اہم ترین جز کٹائی خرد مع بیخ و برگ بھی ھے ۔ قاتل کرم شکم ھونے کی وجہ سے پیٹ کے کیڑوں کو ہلاک کرکے خارج کرتی ھے۔
منفث و مخرج بلغم ھونے کے باعث سرفہ اور ضیق النفس بلغمی میں مختلف طریقوں سے استعمال کرائی جاتی ھے ۔ تپ بلغمی میں دیگر ادویہ کے ہمراہ اس کی جڑ جوشاندہ بناکر پلایا جاتا ھے ۔
کھانسی نزلہ اور ضیق النفس میں اسکی جڑ کا جوشاندہ فلفل سیاہ دراز اور شہد ملا کر پلاتے ہیں ۔ بلغمی مزاج والے اشخاص کو اس کا پھل گوشت میں پکا کر کھلانا مفید ھے ۔ صرف پھل کو خواہ تمام اجزاء کو جلاکر ایک تا چار رتی شہد کے ساتھ کھانے سے دمہ اور کھانسی جاتے رہتے ہیں ۔ پنجاب کے پہاڑی علاقوں میں مرض گنٹھیا میں اس کے پتوں کا رس فلفل سیاہ کے ساتھ کھلاتے ہیں ۔
مقدارخوراک : جوشاندہ میں پانچ سے سات گرام۔
آنکھوں کے لئے : مختصر یہ ھے کہ اگر کسی کی آنکھ پر دانے نکلتے ھوں اور ٹھیک ھونے کا نام نہ لیں صبح اٹھتے ہی آنکھوں سے خارش ھوتی ھو اس کے لئے قدرت خدا وندی کا یہ انمول تحفہ ھے مہوکڑی کا پھل اس کے پھل کے دو دانے لےکر سرمہ دانی کا سرمچو لے کر ایک مہوکڑی میں چبو کر ایک آنکھ میں ڈال لیں پھر دوسری مہوکڑی میں چبو کر دوسری آنکھ میں ڈال لیں اس کے بعد آنکھوں کو چھوڑ دے جتنا اس کے اندر گند ھوگا اور جراثیم سب آنسوؤں کے ساتھ خارج ھو جائیں گے۔ یاد رہے آنکھوں کو پانی سے نہ دھوئے تا کہ سب جراثیم ختم ھو جائیں ۔ ان شاءاللہ تعالی پھر آنکھوں پر دانے نہیں نکلیں گے ۔
535 views00:31