Get Mystery Box with random crypto!

#مطلب_پرست_دنیا. . . یہ دنیا پرفیکٹ لوگوں کی دنیا ہے۔ یہاں پس | زِنــدَگی گُلـــــزَار ہَے

#مطلب_پرست_دنیا.
.
.
یہ دنیا پرفیکٹ لوگوں کی دنیا ہے۔ یہاں پسند کا معیار خوبیاں یا خوبی ہے۔ جس میں جو خوبی ہوگی اسی معیار کے پسند کرنے والے ہوں گے۔ یہاں کسی سے محبت ہونے کیلئے آپ کے اندر خوبی ہونا لازم ہے۔ یہاں ہر شخص مطلب کی چیز ملنے پر محبت کرتا ہے۔ اگر آپ میں خوبی نہیں تو آپ قابل محبت نہیں۔
.
لڑکے لڑکیوں سے انکی خوبصورتی، ذہانت، خوبصورت نین نقوش، عمدہ اقوال, بول چال کے انداز، خوش خلقی، احساس ذمے داری یا کسی اور خوبی کی بنا پر محبت کریں گے۔
.
اسی طرح لڑکیاں بھی پسند کا معیار رکھتی ہیں، لڑکا دکھنے میں خوبصورت ہے، حاضر دماغ ہے، پر مزاح شخصیت کا مالک ہے، لمبے قد کا گبرو جوان ہے، سنہری آنکھیں ہیں، گندمی رنگت، سیاہ بال ، بولنے کا انداز عمدہ یعنی اگر ان میں سے کوئی ایک خوبی بھی لڑکے میں ہوئی جو کسی اور لڑکی کو بھاگئی تو وہ اس کی محبت میں گرفتار ہوجائے گی۔ مطلب کوئی نا کوئی خوبی جو کسی کو مطلوب ہو وہ ہونی چاہیئے تاکہ آپکو چاہا جا سکے۔
.
کسی خطیب کو اسکے بہترین انداز خطابت سے، کسی معلم کو اس کے فنِ درس وتدریس کی وجہ سے، کسی ادیب کو اسکے بہترین ادبی ذوق کی بنا پر، کسی انجینیئر کو اسکی صلاحتیوں کی مناسبت سے، کسی ڈاکٹر کو طب کے شعبہ میں گراں قدر خدمات کی بنا پر پسند کیا جائے گا۔ صداقت شرافت،دیانت،امانت بھی کبھی کبھی محبت کا موجب بنتی ہیں۔
.
آپ یہ کبھی نہیں دیکھیں گے کہ کسی اندھے سے محبت اسکے اندھے پن کی وجہ سے ہوگئی، کسی بہرے سے اس کے بہرے پن نے الفت کرنے پر مجبور کردیا، کسی معذور سے اسکی معذوری کی بنا پر محبت ہوگئی، کسی پاگل کا پاگل پن کسی کو بھا گیا۔ کسی فقیر کی ابتر صورتحال کسی کے دل میں اس کیلئے انسیت کے دائرے بڑھا گئی.ایسا کبھی نہیں ہوگا۔
.
ہاں کسی اندھے، بہرے، گونگے کی معذوری کے باوجود ہار نا ماننے اور آگے بڑھنے کی جستجو اور ہمت سے محبت ہوجائے تو وہ بھی ایک خوبی سے محبت ہے۔ یا پھر انکی بھی ظاہری باتوں سے، شکل صورت سے محبت ہوجائے تو الگ بات ہے لیکن انکی خامی سے محبت نہیں ہوگی۔
.
خامیوں والے لوگ پسند نہیں کئے جاتے یا یوں کہیں خامیاں ہی پسند نہیں کی جاتیں۔ حتی کہ انسان خود ذاتی طور پر اپنی خوبیوں سے محبت کرتا ہے۔ یعنی خوبصورت شکل سے،اپنے بالوں سے، اپنی آنکھوں سے، اپنی طاقت یا جسامت وغیرہ سے۔ انسان کے جسم کا ایک عضو اگر ناکارہ ہو یا جسم کے کسی حصے پر کوئی داغ ہو, چہرے پر چھائیوں کے نشانات ہوں, آپکی چال ڈھال میں فرق ہو تو آپکو وہ چیز ہرگز پسند نہیں آئے گی.
.
انسان جاندار سے ہی خوبیوں کا تقاضہ نہیں کیا کرتا بلکہ بے جان اشیاء سے بھی یہی طلب ہے۔ ٹوٹی چپل کوئی نہیں پہنتا، پھٹے کپڑے پہن کر کوئی کسی پارٹی میں شریک ہونا پسند نہیں کرتا ہاں البتہ اگر وہ پھٹی ہوئی جینز ہو تو بات الگ ہے کیونکہ وہ خامی نہیں۔ یونہی ٹوٹی ہوئی کار، موٹر سائیکل کسی کو پسند نہیں آئے گی البتہ اگر پسند ہوگی تو اس کی کوئی خوبی لازمی ہوگی.
.
لیکن اس پاک ذات کا جتنا شکر ادا کیا جائے کم ہے کہ اس نے خامیوں کے ساتھ سب میں خوبیاں بھی رکھی ہیں وگرنہ توازن کائنات برقرار نا رہتا۔
۔
آخری بات یہ کہ یہ دکھاوے کی دنیا ہے
.
محسن اسلم