Get Mystery Box with random crypto!

بچوں کے لیے کہانیاں

لوگوی کانال تلگرام bacchokeliyekahaniyan — بچوں کے لیے کہانیاں ب
لوگوی کانال تلگرام bacchokeliyekahaniyan — بچوں کے لیے کہانیاں
آدرس کانال: @bacchokeliyekahaniyan
دسته بندی ها: حیوانات , اتومبیل
زبان: فارسی
مشترکین: 1.16K
توضیحات از کانال

اس چینل کا مقصد بچوں کے سرپرست، مربیان والدین اور اساتذہ وغیرہ کے لیے تربیتی مواد فراہم کرنا ہے۔
اگر آپ کو یہ چینل پسند آئے تو اس کی لنک ضرور شیئر کریں۔
ہمارے چینل کا بوٹ:
@Tarbiyateatfalbot
رابطہ بوٹ:
@Bacchokikahanirabtabot

Ratings & Reviews

3.33

3 reviews

Reviews can be left only by registered users. All reviews are moderated by admins.

5 stars

1

4 stars

0

3 stars

1

2 stars

1

1 stars

0


آخرین پیام ها 3

2022-06-09 20:53:46 Paigham E Sunnat 10 Jun 22.pdf
57 views17:53
باز کردن / نظر دهید
2022-06-09 20:53:41 خطاب جمعہ 10 جون 2022 .pdf
64 views17:53
باز کردن / نظر دهید
2022-05-19 12:03:40

56 views09:03
باز کردن / نظر دهید
2022-05-14 20:52:32 ۔


* دو عورتیں قاضی ابن ابی لیلی کی عدالت میں پہنچ گئیں، یہ اپنے زمانے کے مشہور و معروف قاضی تھے۔*

قاضی نے پوچھا
تم دونوں میں سے کس نے بات پہلے کرنی ہے؟

ان میں سے بڑھی عمر والی خاتون نے دوسری سے کہا تم اپنی بات قاضی صاحب کے آگے رکھو.

وہ کہنے لگی قاضی صاحب یہ میری پھوپھی ہے میں اسے امی کہتی ہوں چونکہ میرے والد کے انتقال کے بعد اسی نے میری پرورش کی ہے یہاں تک کہ میں جوان ہوگئی.

قاضی نے پوچھا اس کے بعد ؟

وہ کہنے لگی پھر میرے چچا کے بیٹے نے منگنی کا پیغام بھیجا انہوں نے ان سے میری شادی کر دی،میری شادی کو کئی سال گزر گئے ازدواجی زندگی خوب گزر رہی تھی ایک دن میری یہ پھوپھی میرے گھر آئی اور میرے شوہر کو اپنی بیٹی سے دوسری شادی کی آفر کرلی ساتھ یہ شرط رکھ لی کہ پہلی بیوی(یعنی میں) کا معاملہ پھوپھی کے ہاتھ میں سونپ دے،میرے شوہر نے کنواری دوشیزہ سے شادی کے چکر میں شرط مان لی میرے شوہر کی دوسری شادی ہوئی سہاگ رات کو میری پھوپھی میرے پاس آئی اور مجھ سے کہا تمہارے شوہر کے ساتھ میں نے اپنی بیٹی بیاہ دی ہے تمہارا شوہر نے تمہارا معاملہ میرے ہاتھ سونپ دیا ہے میں تجھے تیرے شوہر کی وکالت کرتے ہوئے طلاق دیتی ہوں.

جج صاحب میری طلاق ہوگئی.

کچھ عرصے بعد میری پھوپھی کا شوہر سفر سے تھکے ہارے پہنچ گیا وہ ایک شاعر اور حسن پرست انسان تھے میں بن سنور کر اس کے آگے بیٹھ گئی اور ان سے کہا کیا آپ مجھ سے شادی کریں گے؟ اسکی خوشی کا ٹھکانہ نہ رہا اس نے فوری ہاں کرلی،میں نے ان کے سامنے شرط رکھ لی کہ آپ کی پہلی بیوی(یعنی میری پھوپھی) کا معاملہ میرے ہاتھ سونپ دیں اس نے ایسا ہی کیا میں نے پھوپھی کے شوہر سے شادی کرلی اور اس کے شوہر کی وکالت کرتے ہوئے اسے طلاق دے ڈالی.

قاضی حیرت سے پھر ؟

وہ کہنے لگی قاضی صاحب کہانی ابھی ختم نہیں ہوئی.

کچھ عرصہ بعد میرے اس شاعر شوہر کا انتقال ہوا میری یہ پھوپھی وراثت کا مطالبہ کرتے پہنچ گئی میں نے ان سے کہا کہ میرے شوہر نے تمہیں اپنی زندگی میں طلاق دی تھی اب وراثت میں تمہارا کوئی حصہ نہیں ہے، جھگڑا طول پکڑا اس دوران میری عدت بھی گزر گئی ایک دن میری یہ پھوپھی اپنی بیٹی اور داماد(میرا سابقہ شوہر) کو لیکر میرے گھر آئی اور وراثت کے جھگڑے میں میرے اسی سابق شوہر کو ثالث بنایا اس نے مجھے کئی سالوں بعد دیکھا تھا مرد اپنی پہلی محبت نہیں بھولتا ہے چنانچہ مجھ سے یوں مل کر اس کی پہلی محبت نے انگڑائی لی میں نے ان سے کہا کیا پھر مجھ سے شادی کروگے؟
اس نے ہاں کرلی
میں نے ان کے سامنے شرط رکھ لی کہ اپنی پہلی بیوی(میری پھوپھی کی بیٹی) کا معاملہ میرے ہاتھ میں دیں،اس نے ایسا ہی کیا.
میں نے اپنے سابق شوہر سے شادی کرلی اور اس کی بیوی کو شوہر کی وکالت کرتے ہوئے طلاق دے دی.

قاضی ابن ابی لیلی سر پکڑ کر بیٹھ گئے پھر پوچھا کہ
اس کیس میں اب مسئلہ کیا ہے؟

میری پھوپھی کہنے لگی :
قاضی صاحب کیا یہ حرام نہیں کہ میں اور میری بیٹی دونوں کی یہ لڑکی طلاق کروا چکی پھر میرا شوہر اور میری بیٹی کا شوہر بھی لے اڑی اسی پر بس نہیں دونوں شوہروں کی وراثت بھی اپنے نام کرلیا۔

قاضی ابن ابی لیلی کہنے لگے:
مجھے تو اس کیس میں حرام کہیں نظر نہیں آیا،طلاق بھی جائز ہے،وکالت بھی جائز ہے،طلاق کے بعد بیوی سابقہ شوہر کے پاس دوبارہ جاسکتی ہے بشرطیکہ درمیان میں کسی اور سے اس کی شادی ہو کر طلاق یا شوہر فوت ہوا ہو تمہاری کہانی میں بھی ایسا ہی ہوا ہے.

اس کے بعد قاضی نے خلیفہ منصور کو یہ واقعہ سنایا خلیفہ ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہوگئے اور کہا کہ جو کوئی اپنے بھائی کیلئے گڑھا کھودے گا خود اس گڑھے میں گرے گا یہ بڑھیا تو گڑھے کی بجائے گہرے سمندر میں گر گئی.

كتاب :جمع الجواهر في - الحُصري
96 views17:52
باز کردن / نظر دهید
2022-05-11 09:41:07 سورہ یسین کے فضائل کا خلاصہ

❶ مغفرت
❷ قضاء حاجت (ضرورتوں کا پورا ہونا)
❸ سہولت (آسانی)
❹ روح نکلنے کے وقت سہولت
❺ کفایت (کافی ہونا)
❻ حفاظت
82 viewsedited  06:41
باز کردن / نظر دهید
2022-05-08 14:11:41 ہمارے ٹیلگرام چنیل

❶ اقرأ وتعلم (عربی چینل)
https://t.me/iqrawataallam89


❷ شارٹ کلپ بیانات

https://t.me/bayanatclips

❸ خوشگوار ازدواجی زندگی

https://t.me/izdiwajizindagi


❹ بچوں کے لیے کہانیاں

https://t.me/bacchokeliyekahaniyan
168 views11:11
باز کردن / نظر دهید
2022-05-08 13:19:03 آم کو کھانے سے پہلے پانی میں کیوں بھگویا جاتا ہے؟
پھلوں کے بادشاہ آم کا سیزن آچکا ہے اور لوگ اس کے بھرپور ذائقے سے لطف اندوز ہونے کے لیے تیار ہیں، آم وٹامن سی اور وٹامن اے کا بہترین ذریعہ ہے۔ پھل میں فولیٹ، وٹامن کے، وٹامن ای اور متعدد بی وٹامنز بھی ہوتے ہیں جو ہماری مجموعی صحت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، آم آپ کے بالوں اور جِلد کے لیے بھی بہترین ہیں۔
آپ نے دیکھا ہوگا کہ آم کو کھانے سے پہلے پانی میں بھگو دیا جاتا ہے۔ یہ عام عمل صرف گندگی اور کیمیکلز سے نجات دلانے کے لیے نہیں ہے بلکہ اس کی بنیادی سائنسی وجوہات بھی ہیں جو آپ کی صحت کو متاثر کر سکتی ہیں۔

آم کو پانی میں بھگونے کے فوائد:

آم میں ایک قدرتی مالیکیول پایا جاتا ہے جسے فائٹک ایسڈ کہا جاتا ہے جو کہ ایک اینٹی نیوٹرینٹ سمجھا جاتا ہے۔ فائٹک ایسڈ ان غذائی اجزاء میں سے ایک ہے جو صحت کے لیے اچھے اور برے دونوں ہو سکتے ہیں۔ فائٹک ایسڈ آئرن، زنک اور کیلشیم جیسے معدنیات کے جذب کو روکتا ہے، اس طرح معدنیات کی کمی کو فروغ دیتا ہے۔ جب آم کو چند گھنٹوں کے لیے پانی میں بھگو کر رکھا جائے تو یہ پھل سے اضافی فائٹک ایسڈ کو نکالنے میں مدد کرتا ہے۔
آم کو پانی میں بھگونا ضروری ہے تاکہ ان کی حفاظت کے لیے فصلوں پر استعمال ہونے والے کیڑے مار ادویات کو دور کیا جا سکے۔ یہ زہریلے ہیں اور سانس کی نالی میں جلن، الرجک حساسیت، آنکھوں اور جِلد کی جلن کا سبب بن سکتے ہیں۔ یہ ممکنہ طور پر کینسر کے خلیوں کی نشوونما کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔

آم کی گرمی کو ٹھنڈا کرنا:

آم جسم میں حرارت پیدا کرتے ہیں جس کے نتیجے میں تھرموجنیسیس پیدا ہوتا ہے۔ زیادہ مقدار میں اس کا استعمال زیادہ گرمی کا سبب بن سکتا ہے، آم کو پانی میں بھگونے سے ان کی تھرموجینک خصوصیات کو کم کرنے میں مدد ملے گی، جو کہ ہاضمہ کے مسائل کو ختم کرتا ہے۔

آموں کو کب تک بھگونا چاہیے؟

اگر آپ کو جلدی ہے تو آپ آموں کو 15سے 30 منٹ تک پانی میں بھگو کر رکھ سکتے ہیں۔ بصورت دیگر، یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ انہیں 1 سے 2 گھنٹے تک بھگونے دیں۔مزید یہ کہ انہیں زیادہ دیر تک بھگونے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ کافی وقت تک بھگونے کے بعد، آموں کو پانی سے نکال دیں، انہیں ٹھنڈا ہونے دیں۔
160 viewsedited  10:19
باز کردن / نظر دهید
2022-05-08 13:13:41
133 views10:13
باز کردن / نظر دهید
2022-05-02 13:42:18



*Eid se pehle Eid ki Namaz Sikh len*

*Bazu wale ko dekhne se behtar hai Video dekh len*
85 views10:42
باز کردن / نظر دهید
2022-04-30 20:00:37 #اللہ_کی_نافرمانی_کا_وبال

ہر مشرک ڈرپوک ہوتا ہے ... ہوا سے، پانی سے، درخت سے، پہاڑ سے، غرض ہر چیز سے ڈرتا ہے ـ بعض مـُوَحِّـد (ایک خدا کو ماننے والے) بھی ڈرتے ہیں یہ گناہوں کا وبال ہوتا ہے گنہگار بزدل ہو جاتا ہے، یہ قاعدہ ہے:

”جو اللہ سے ڈرتا ہے اس سے دنیا کی ہر چیز ڈرتی ہے اور جو اللہ سے نہیں ڈرتا اسے دنیا کی ہر چیز ڈراتی ہے“


(جواہر الرشید ج ۸ ص ۳۳)
حضرت اقدس مفتی رشید احمد صاحب لدھیانوی رحمہ اللہ

#تحریر
https://t.me/baitul_maarif
133 views17:00
باز کردن / نظر دهید