ترجمہ: ان لوگوں کی حالت یہ ہے کہ ان کے پروردگار کی نشانیوں میں سے کوئی نشانی ان کے پاس نہیں آتی مگر یہ کہ وہ اس سے منہ پھیر لیتے ہیں۔
تفســــــــیر قــــرآن:
زمانہ بعثت كے كفار كا شيوہ خداوند عالم كى ہر آيت (نشانی) سے روگردانى كرنا تھا آيات الہى سے روگردانى اور بے توجہى كفر ہے، كفار كا ہر قسم كے الہى معجزے سے منہ موڑنا اور متاثر نہ ہونا بعض كفار، اللہ كى جانب سے اتمام حجت ہوجانے كے با وجود آيات اور معجزات (الھی) كے مقابلے ميں سخت رويہ اختيار كرتے ہوئے ضد اور ہٹ دھرمى كا مظاہرہ كرتے ہيں ربوبيت خداوند عالم اور لوگوں پر اس كى عنايت كا تقاضا ہے كہ آيات و معجزات بھيجے جائيں
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈• تفسیر راہنما، سورہ انعام •┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈• :Twitter www.Twitter.Com/imamRezaUR
https://www.instagram.com/imamrezaur
https://t.me/ImamRezaUR
•┈┈•┈•⊰✿✿⊱•┈•┈┈• روضہ منورہ امام علی رضا علیہ السلام کے نئے فیس بک پیج کا لینک