2022-06-02 15:42:44
نوجوان اور مولوی صاحب
(بات ہے شرک کی)
سلسلہ (١)
نوجوان: السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ
مولوی صاحب: وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ ۔خیریت۔
نوجوان: الحمدللہ
مولوی صاحب: کیسے آنا ہوا؟
نوجوان: آپ کے ہم پر کچھ الزامات ہیں بس وہی پوچھنے کے لئے آیا ہوں ۔
مولوی صاحب: نعوذ باللہ۔ ہم نے تو کبھی کسی پر کوئی الزام نہیں لگایا۔
نوجوان: آپ لوگ بتوں اور صنم پرستوں کے بارے میں اترنے والی آیتوں کو ہمارے بزرگانِ دین اور ہم مریدوں پر چسپا کرتے ہو۔
مولوی صاحب ٹھنڈی سانس لیتے ہوئے۔۔ اس اعتراض کے دو جواب ہیں:
١) جو شخص بھی اللہ کے علاوہ کسی پیر، پیغمبر، ولی، مرشد، شیخ، مزعوم بندہ نواز یا غریب نواز کو معبود کا درجہ دے گا یا اللہ کی عبادت کی طرح اس کی عبادت کرے گا تو گویا اس نے اس کو معبود بنا کر بت بنا لیا، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (اللَّهُمَّ لَا تَجْعَلْ قَبْرِي وَثَنًا، لَعَنَ اللَّهُ قَوْمًا اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ )
رواه الإمام أحمد في " المسند " (12/314) وقال المحققون : إسناده قوي . وصححه الشيخ الألباني في كتاب " تحذير الساجد من اتخاذ القبور مساجد " (ص/24)
اے اللہ! میری قبر کو بت نہ بنا، اللہ کی لعنت ہے اس قوم پر جس نے اپنے نبیوں کی قبر کو سجدہ گاہ بنا لیا۔
ابن عبد البر رحمہ اللہ نے فرمایا: وَكُلُّ مَا يُعْبَدُ مِنْ دُونِ اَللَّهِ فَهُوَ وَثَنٌ ، صَنَمًا كَانَ أَوْ غَيْرَ صَنَمٍ ؛ "( التمهيد " 5/45)
اللہ کو چھوڑ کر جس چیز کی بھی عبادت کی جائے وہ وثن (بت) ہے،چاہے وہ صنم ہو یا کوئی اور چیز۔
اس صورت میں نبیوں، ولیوں اور بتوں میں کوئی فرق نہیں رہ جاتا۔
٢) اُس زمانے کے مشرکین اور اِس زمانے کے وہ مسلمان جو شرک میں ڈوبے ہوئے ہیں دونوں کا عقیدہ و نظریہ ایک ہی ہے.
نوجوان: وہ کیسے؟
مولوی صاحب: وہ اللہ تعالیٰ کو خالق (پیدا کرنے والا) مالک اور مدبر (کائنات کا نظام چلانے والا اور تدبیر کرنے والا) ماننے کے باوجود عبادت کے لیے بتوں کے سامنے جھکتے تھے کہ یہ اللہ تعالیٰ کے قریبی ہیں اور اور ہمارے سفارشی ہیں بالکل ایسے ہی آج کے مسلمان بھی بزرگانِ دین کو پکارتے ہیں کہ وہ ہمارے سفارشی ہیں، اُن میں سے کچھ ایسے تھے جو اولیاء کی عبادت کرتے تھے جیسے آج مسلمان کرتے ہیں (سورہ اسراء :57) کچھ ایسے تھے جو فرشتوں کی عبادت کیا کرتے تھے (سورہ سبا:40-41) فرشتے اللہ تعالیٰ کے اولیاء میں سب سے اونچے مرتبے پر ہیں ،اور کچھ ایسے تھے جو نبیوں کی عبادت کیا کرتے تھے (سورہ مائدہ:54-76/ 116-117)
اب دیکھو کہ جہاں اللہ تعالیٰ نے بتوں کی پرستش کرنے والوں کو کافر قرار دیا وہیں پر ولیوں، فرشتوں اور نبیوں کی عبادت کرنے والوں کو بھی کافر قرار دیا۔
اگر ہم یہ فرض بھی کرلیں کہ وہ مشرکین صرف بتوں ہی کو پکارتے تھے پھر بھی آج کے وہ مسلمان جو شرک اکبر میں ملوث ہیں اِن میں اور اس زمانے کے مشرکین میں کوئی فرق نہیں ہے کیونکہ دونوں ہی ان چیزوں کی عبادت کرتے ہیں جو نہ ان کا بھلا کرسکتے ہیں نہ برا۔
نوجوان: مولوی صاحب! بات کو سمجھئیے ؛ کفار بتوں کی پوجا کرتے تھے،ان سے مانگتے تھے اور انہیں نفع ونقصان کا مالک بھی سمجھتے تھے جب کہ ہم ایسا نہیں کرتے ہم تو صرف ان کی طرف رجوع اس لیے کرتے ہیں کہ وہ اللہ تعالیٰ کے پاس ہمارے سفارشی ہیں۔
مولوی صاحب: آپ نے تو بالکل وہی بات کہی جو کفار مکہ نے کہی تھی،وَ الَّذِیْنَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِهٖۤ اَوْلِیَآءَۘ-مَا نَعْبُدُهُمْ اِلَّا لِیُقَرِّبُوْنَاۤ اِلَى اللّٰهِ زُلْفٰىؕ- (سورہ زمر:03)
اور وہ جنہوں نے اس کے سوا اور مددگار بنا رکھے ہیں (وہ کہتے ہیں :) ہم تو ان کی صرف اس لیے عبادت کرتے ہیں تاکہ یہ ہمیں اللہ کے زیادہ نزدیک کردیں ۔
وَيَقُوۡلُوۡنَ هٰٓؤُلَاۤءِ شُفَعَآؤُنَا عِنۡدَ اللّٰهِ.( سورہ یونس:18) اور یہ کہتے ہیں کہ وہ اللہ کے پاس ہماری سفارش کرنے والے ہیں،
آپ کے نظریات اور اس دور کے نظریات بالکل ایک جیسے ہی ہیں۔
نوجوان: میرے سوالات کے آپ نے تشفی بخش جوابات دیے، میں آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں، لیکن میرے اور بھی اعتراضات ہیں پھر کسی موقع پر میں آپ سے رجوع ہوں گا۔
مولوی صاحب: آپ ضرور آیئے، ہم آپ کی اسلامی رہنمائی کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔
اے اللہ! ہم سب کو توحید پر جینے اور مرنے کی توفیق عطا فرما اور شرک سے ہماری حفاظت فرما۔
نوجوان: آمین
(اس مضمون کے لئے امام الدعوہ شیخ الاسلام محمد بن عبدالوہاب رحمہ اللہ کی کتاب ""
کشف الشبہات"" سے استفادہ کیا گیا ہے.)
محمد اسلم جامعی┄┄┅┅✪❂✵✵❂✪┅┅┄┄
اردو نصیحتیں
┄┄┅┅✪❂✵✵❂✪┅┅┄┄
فيــــس بـــك پیـــج لنـــك:
https://www.facebook.com/UrduNaseehaten/
ٹیــــلی گـــــرام لنـکــــ:t.me/UrduNaseehaten
432 viewsأحمر قاني, 12:42