2022-06-01 19:22:01
علماء کی قدردانی زندگی میں کی جائے
تحریر: حافظ عبدالرشید عمری قیامت کی بہت ساری چھوٹی نشانیوں میں سے ایک اہم نشانی علم کا اٹھ جانا ہے
اور علم کے اٹھ جانے کی وضاحت خود احادیث میں علماء کی موت سے کی گئی ہے۔
اس قسم کی احادیث سے بقید حیات علماء کرام کو ایک اہم سبق یہ لینا چاہئے کہ وہ اپنے اپنے پسندیدہ شرعی علوم کے علمی میدانوں میں مختلف شرعی علوم میں رسوخ پیدا کرتے ہوئے وفات پانے والے کبار علماء کرام کی خانہ پری کرتے ہوئے ان کا بدل اور نعم البدل بننے کی کوشش کریں،
اور دوسرا اہم سبق یہ لینا چاہئے کہ مختلف شرعی علوم میں ماہر علماء کرام سے ان کی زندگیوں میں ہی ان کے علمی میدان میں ان سے خوب خوب استفادہ کیا جائے،
اور مختلف شرعی علوم کے ماہر علماء کرام کے دنیا سے چلے جانے کے تناظر میں دینی جماعتوں کے ذمہ داران کو یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ مختلف مواقع پر منعقد ہونے والے دینی اجتماعات اور اجلاسوں میں کبار علماء کرام کو عوام سے زیادہ سے خطاب کرنے کے مواقع فراہم کئے جائیں،
تاکہ عقیدہ و منھج، علم و عمل ، اسلامی اخلاق و آداب اور شرعی احکام و مسائل میں عوام کی قرآن و سنت کی روشنی میں صحيح رہنمائی ہو سکے،
اور مسلمانوں کو یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ وہ زندگی کے مختلف مراحل میں پیشی آنے والے نت نئے مسائل کے شرعی حل کیلئے علم و فہم اور بحث و تحقیق کے لحاظ سے مستند کبار علماء کی طرف ہی رجوع کریں،
اور مدارس و جامعات کے ذمہ داران کو بھی یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ مختلف شرعی علوم میں جو اساتذہ جس شرعی علم و فن کے ماہر ہیں،
اس علم و فن کے ماہر استاذ سے اس علم و فن کے مراجع و مصادر ،اس علم و فن کے اسرار و رموز اور اس علم و فن کی تدریس کے طرق و اسالیب سے واقف ہونے کے لئے اس علم و فن کی نصابی کتابوں کی تدریس پر مامور نوجوان اساتذہ کرام کو مختلف شرعی علوم میں ماہر اساتذہ سے علمی استفادہ کے مواقع فراہم کئے جائیں۔
اور اسلامی مدارس و جامعات سے سند فراغت حاصل کرنے والے نوجوان علماء کرام کو یہ بات رکھنی چاہئے کہ وہ شرعی علوم میں رسوخ حاصل کرنے کے لئے اسلاف کرام کی لکھی گئی مصادر و مراجع کی قدیم ضخیم اور اہم کتابوں کا مطالعہ کرتے ہوئے اپنے علمی اشکالات اور سوالات کو قلم بند کرنے کی کوشش کریں،
اور مختلف شرعی علوم کے ماہر اپنے اساتذہ اور دوسرے مستند علماء کرام سے رجوع ہو کر اپنے علمی سوالات اور اشکالات کے تسلی بخش جوابات حاصل کرنے کی کوشش کریں۔
اس طرح ان شاءاللہ مختلف شرعی علوم کے ماہر اساتذہ اور علماء کرام سے ان کی علمی صلاحیتوں سے بھرپور استفادہ کرنے سے علماء کی قدردانی ان زندگی میں ہی کی جا سکتی ہے۔
ورنہ اپنے علم و فن کے ماہر ایسے کتنے باصلاحیت علماء دنیا سے چلے جاتے ہیں کہ ان علماء کے قبر میں دفن ہونے کے ساتھ ہی ان کے سینے میں محفوظ اور موجودہ علم بھی دفن ہوجاتا ہے ۔
اللہ تعالٰی سے ہر عالم دین کو یہ دعاء بھی کرتے رہنا چاہئے کہ اللہ تعالٰی نے قرآن و سنت کے نصوص کے معانی و مطالب کا اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کی مراد کے مطابق جو علم و فہم اپنے فضل و کرم سے اس کو عطا کیا ہے،
اللہ تعالٰی اس کو قران و سنت کے نصوص کے صحیح معانی و مطالب کا یہ علم و فہم لوگوں تک پہنچانے کی توفیق عطا فرمائے ۔
اللہ تعالٰی ایک مخلص عالم دین کو اس کی موت کے بعد بھی اس کے علم کو زندہ رکھتے ہوئے اس کا ذکر خیر لوگوں میں باقی رکھتا ہے،
تو ایک عالم دین کے لئے اخروی کامیابی کے ساتھ لوگوں میں ذکر خیر کا باقی رہتا اللہ تعالٰی کی بہت بڑی دینی نعمت ہے۔
اللہ تعالٰی تمام علماء کرام کو علم و عمل اور دعوت و تبلیغ میں اخلاص پیدا کرنے کی توفیق عطا فرمائے، آمین ۔
┄┄┅┅✪❂✵✵❂✪┅┅┄┄
اردو نصیحتیں ┄┄┅┅✪❂✵✵❂✪┅┅┄┄
فيــــس بـــك پیـــج لنـــك:
https://www.facebook.com/UrduNaseehaten/
ٹیــــلی گـــــرام لنـکــــ:t.me/UrduNaseehaten
452 viewsأحمر قاني, 16:22