Get Mystery Box with random crypto!

📚 اردو نصیحتیں 📕

لوگوی کانال تلگرام urdunaseehaten — 📚 اردو نصیحتیں 📕 ا
لوگوی کانال تلگرام urdunaseehaten — 📚 اردو نصیحتیں 📕
آدرس کانال: @urdunaseehaten
دسته بندی ها: دین
زبان: فارسی
مشترکین: 3.68K
توضیحات از کانال

اِس چینل پر دینی، اخلاقی، اصلاحی، سماجی، اور خوب صورت تحریری گل دستے پیش کیے جائیں گے ۔ اِن شاء اللہ

Ratings & Reviews

3.00

2 reviews

Reviews can be left only by registered users. All reviews are moderated by admins.

5 stars

0

4 stars

1

3 stars

0

2 stars

1

1 stars

0


آخرین پیام ها 2

2022-08-22 17:30:06 - ”وفا دار دوستوں کو ڈھونڈنا دشمن بنانے سے کہیں مشکل ہے۔ کسی کو دشمن بنانے میں لمحہ لگتا ہے، مگر سچے دوست کی تلاش میں عمر بیت جاتی ہے۔ جس کسی کو با وفا دوست مل جائے تو وہ اس دوستی پر گرہ باندھ لے!“

- |[ شیخ صالح العصيمي حفظه الله ]|

- ’’گناہ گار کو بد دعا دینے سے شیطان کی مدد ہوتی ہے، کیونکہ شیطان کا مقصد بھی مسلمانوں کو عند اللہ ذلیل و رسوا کرنا ہی ہے، تو جب ایک مسلمان دوسرے مسلمان پر لعنت کرتا ہے یا اسے ذلت و رسوائی کی بد دعا دیتا ہے تو گویا وہ شیطان کے مِشن کی ہی تکمیل کرتا ہے۔ اس لیے گناہ گار کو بد دعا نہیں دینی چاہیے، اس کے لئے ہدایت کی دعا کی جائے۔‘‘

[ حافظ صلاح الدین یوسف رحمه الله || شرح رياض الصالحين : ٤٦٧/٢ ]

•┈✿ الرَّبَّانِيُّوْن (٣٠٠) ✿┈•
شیخ محمد بن صالح العثیمین رحمه الله فرماتے ہیں :

« بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ خوشگوار زندگی مصائب، امراض اور فقر سے نجات کا نام ہے۔ جبکہ خوشگوار زندگی مطمئن دل، اللہ کی تقدیر پر رضا، فراخی میں شکر اور تنگی میں صبر کا نام ہے۔ محض مال و دولت اور صحت کا وافر ہونا تو انسان کیلیے شقاوت اور تھکاوٹ کا باعث بن جاتا ہے ».

|[ فتاوى إسلامية : ٦٤/٤ ]|
شیخ مقبل بن ھادی الوادعى رحمه الله فرماتے ہیں :

« انسان جس قدر دوسروں کو فائدہ پہنچاتا ہے، اسی قدر اذیتیں اٹھاتا ہے ».

|[ البشائر في السماع المباشر : ۲٧ ]|
شیخ محمد بن صالح العثیمین رحمه الله فرماتے ہیں :

« اللہ کیلیے محبت کرنے والوں کی محبت دنیا کی کسی چیز سے ختم نہیں ہو سکتی۔ وہ تو اللہ کیلیے محبت کرتے ہیں، بس موت ہی انہیں جدا کرتی ہے۔ بھلے ہی وہ ایک دوسرے کے معاملے میں غلطی کر جائیں یا ان سے ایک دوسرے کے حقوق میں کمی ہو جائے؛ یہ چیزیں انہیں پریشان نہیں کرتی ».

|[ شرح رياض الصالحين : ٢٦٣/٣ ]|
علامه محمد أمان الجامي رحمه الله فرماتے ہیں :

« بھائیو! ہم مسلمانوں کیلیے صوفیت سے زیادہ بڑی اور خطرناک کسی مصیبت کو نہیں جانتے ؛ کیونکہ صوفیت وہ دروازہ ہے جس کے ذریعے ایسے اجنبی تصورات اور عجیب و غریب مفاہیم مسلمانوں میں داخل ہوئے جن سے قرونِ اولی کے مسلمان ناواقف تھے۔ بلکہ مسلمانوں کے عقیدے اور عمل میں پائی جانے والی اکثر بدعات کا منبع صوفیت ہی ہے ».

|[ تصحيح المفاهيم في جانب العقيدة : ٨٤ ]|
اگر دنیا والوں کے ساتھ دوڑ لگانی ھی ھے،تو نیکیوں میں لگائیں،دنیا حاصل کرنے میں نہیں۔۔
کیونکہ پھر بھی یہ دنیا آپ کو اتنی ھی ملے گی ،جتنی اللہ نے آپ کی قسمت میں لکھ رکھی ھے۔۔۔
┄┅════❁❁════┅┄
اردو نصیــــــــحتیں
┄┅════❁❁════┅┄
فيــــس بـــك پیـــج لنـــك:
https://www.facebook.com/UrduNaseehaten/
ٹیـــلی گــــرام لنــــــــك:
t.me/UrduNaseehaten
596 viewsأحمر قاني, 14:30
باز کردن / نظر دهید
2022-08-22 17:28:44
499 viewsأحمر قاني, 14:28
باز کردن / نظر دهید
2022-08-22 11:22:06 اذان میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا نام سن کر انگوٹھا چومنا

کچھ لوگوں کو دیکھا جاتا ہے کہ جب مؤذن اذان میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا نام لیتا ہے اور (أشهد أن محمدا رسول الله) کہتا ہے تو وہ اپنے انگوٹھا کو چومتے ہیں. جبکہ ایسا کرنا غلط اور بدعت ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا نام اذان میں یا أذان کے علاوہ کسی دوسرے موقع سے بھی سن کر انگوٹھا چومنا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم یا آپ کے صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم سے قطعاً ثابت نہیں ہے.

دیکھیے : فتاوى اللجنة الدائمة المجموعة الثانية جلد (2) صفحہ (190).
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اردو نصيحـــــــتیں
•┅┄┈•※ ‌✤۝✤‌※┅┄┈•۔
┊ ┊ ┊ ┊۔
┊ ┊ ┊ ☽۔
┊ ┊ ☆۔
☆ ☆۔

فيــــس بـــك پیـــج لنـــك:
https://www.facebook.com/UrduNaseehaten/
ٹیــــلی گـــــرام لنـکــــ:
t.me/UrduNaseehaten
530 viewsأحمر قاني, 08:22
باز کردن / نظر دهید
2022-08-21 11:44:49 . ایک اہم اصول

(من السُّنَّة تَرْك السُّنة لمصْلحةٍ راجحة)
’’ کسی راجح مصلحت کی بنا پر مسنون عمل کو ترک کرنا سنت ہے،،۔
کسی جگہ، وقت یا کسی معاشرے میں کسی سنت پر عمل کرنےکی وجہ سےاس سے بڑی مصلحت کے فوت ہونےکا اندیشہ ہو تو وقتی طور پر وہاں اس سنت پر عمل ترک کردینا ہی سنت ہے۔ اس کی تائید حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی اس حدیث سے ہوتی ہے جس میں آپ ﷺ نے فرمایا:«يَا عَائِشَةُ، لَوْلَا أَنَّ قَوْمَكِ حَدِيثُو عَهْدٍ بِشِرْكٍ، لَهَدَمْتُ الْكَعْبَةَ، فَأَلْزَقْتُهَا بِالْأَرْضِ، وَجَعَلْتُ لَهَا بَابَيْنِ: بَابًا شَرْقِيًّا، وَبَابًا غَرْبِيًّا، وَزِدْتُ فِيهَا سِتَّةَ أَذْرُعٍ مِنَ الْحِجْرِ، فَإِنَّ قُرَيْشًا اقْتَصَرَتْهَا حَيْثُ بَنَتِ الْكَعْبَةَ»’’ اے عائشہ! اگر تمہاری قوم کا زمانہ شرک وکفر سے بالکل قریب نہ ہوتا تو میں کعبہ کو گرا کر زمین سےاس کے دروازے ملا دیتا اور اس کے دو دروازےرکھتا ایک شرق کی جانب دوسرا غرب کی طرف، اور چھ ہاتھ حطیم میں سے زمین ملا دیتا اس لیے کہ قریش نے جب بنایا تو چھوٹا کر دیا۔“(بخاری ومسلم)۔
خانہ کعبہ کو بنیادِابراہیمی پر تعمیر کرنا محبوب عمل تھا ، لیکن قریش چوں کہ قریبی زمانہ میں مسلمان ہوئے تھے، خوف تھا کہ اس عمل سے ان کے دل اسلام کے تعلق سے متنفر ہوجائیں،اسی لیے ایک بڑی مصلحت (تالیف قلب) کی خاطر رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےکعبہ کو توڑنے کا عمل ملتوی فرما دیا۔
وكذا ترك النبي صلى الله عليه وسلم قتل المنافقين خوفا من أن يقول الناس: إنّ محمدا يقتل أصحابه، فيمتنعوا ويتنفروا من الدخول في الإسلام. والأمثلة كثيرة.
اللهم وفقنا للعلم النافع والعمل الصالح.

کتبہ: أمیر الإسلام بن بحر الحق الجاندفوری۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اردو نصيحـــــــتیں
•┅┄┈•※ ‌✤۝✤‌※┅┄┈•۔
┊ ┊ ┊ ┊۔
┊ ┊ ┊ ☽۔
┊ ┊ ☆۔
☆ ☆۔
فيــــس بـــك پیـــج لنـــك:
https://www.facebook.com/UrduNaseehaten/
ٹیــــلی گـــــرام لنـکــــ:
t.me/UrduNaseehaten
624 viewsأحمر قاني, 08:44
باز کردن / نظر دهید
2022-08-20 07:30:39 یہ تو تمھارے ما تم کا دن ہوگا!

ایک شاگرد نے ایک مرتبہ اپنے شیخ ومرشدواستاذ حضرت مسیح الامت مولانا مسیح اللہ خان رحمہ اللہ کو خط لکھا ، جس میں انہوں نے پوچھا کہ حضرت! کتنا ہی خشوع وخضوع ودل جمعی کے ساتھ نمازپڑھتا ہوں ، مگر پھر بھی نماز کے بعد دل میں یہ خیال آتا ہے ، کہ نماز جیسی پڑھنی تھی ویسی نہیں پڑھ سکا ، ابھی کچھ نقص باقی ہے ، تو حضرت نے بہت ہی عجیب جواب لکھا جس میں فرمایا: کہ یہ خیال تو ٹھیک ہے اور جس دن یہ خیال کر لیا کہ آج میں نے نماز کما حقہ ادا کی ہے ، وہ توتمھارے ماتم کا دن ہوگا۔
مطلب یہ ہے کہ آدمی کو کبھی اپنی عبادت وریاضت پر ناز نہ ہونا چاہیے ؛ بل کہ ہر وقت یہی خیال کرنا چاہیے کہ ہم سے اللہ کے شایان شان کچھ نہ ہوسکا اور اگر کسی نے یہ سمجھا کہ میں نے بڑی شاندار عبادت کی ہے اور اس ہر اترانے لگا اور بڑائی کرنے لگا ، تو یہ اس کے لیے رسوائی کا سبب ہوگا۔

(واقعات پڑھئے اور عبرت لیجئے)
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اردو نصيحـــــــتیں
•┅┄┈•※ ‌✤۝✤‌※┅┄┈•۔
┊ ┊ ┊ ┊۔
┊ ┊ ┊ ☽۔
┊ ┊ ☆۔
☆ ☆۔
فيــــس بـــك پیـــج لنـــك:
https://www.facebook.com/UrduNaseehaten/
ٹیــــلی گـــــرام لنـکــــ:
t.me/UrduNaseehaten
651 viewsأحمر قاني, 04:30
باز کردن / نظر دهید
2022-08-20 04:30:43 . غـــمِ دنـــیــــا

سفینہ رحمانی، بنارس

دنیا میں انسان کی بہت ساری خواہشیں اور آرزوئیں ہوتی ہیں ۔ لیکن جب اس کی وہ خواہشیں پوری نہیں ہوتی تو وہ مایوس ہوکر بہت غمگین ہوجاتا ہے۔ حتی کہ وہ اپنے غم کا اظہار اس طرح سے کرنے لگتا ہے گویا کہ اس سے صبر مفقود ہوچکا ہو۔
حالانکہ اللہ کا فرمان ہے۔
لِّكَيْلَا تَاْسَوْا عَلٰى مَا فَاتَكُمْ وَلَا تَفْرَحُوْا بِمَآ اٰتَاكُمْ ۗ وَاللّـٰهُ لَا يُحِبُّ كُلَّ مُخْتَالٍ فَخُوْرٍ. (سورةالحدید، ٢٣)
تاکہ جو چیز تمہارے ہاتھ سے جاتی رہے اس پر رنج نہ کرو اور جو تمہیں دے اس پر اتراؤ نہیں، اور اللہ کسی اترانے والے شیخی خور کو پسند نہیں کرتا۔

بے صبری جو انسانوں کے اندر بکثرت پائ جاتی ہے۔یہ بہت بری عادت ہے اس کی وجہ سے وہ معمولی مصیبت وپریشانی بھی برداشت کرنے کی طاقت نہیں رکھتا ۔معمولی معمولی باتوں پر غمگین ہوجاتا ہے اور غیرشرعی واویلا کرنے لگتا ہے۔ حتی کہ وہ اپنے اس نازیبا حرکت کی وجہ سے اجرسے محروم کردیا جاتا ہے۔

کبھی خواہشوں کا ادھورا رہ جانا
کبھی امیدوں کا ٹوٹ جانا
کبھی خوابوں کا بکھر جانا
کبھی تکلیفوں کا بڑھ جانا
زندگی کی راہوں میں یہ سب آتے ہیں
مگر یہ دور گزرجاتے ہیں، گزر جاتے ہیں.


یہ دنیا آزمائش کی جگہ ہے۔ اللہ تعالی ہمیں کبھی خوشیاں دے کر آزماتا ہے اور کبھی غموں میں مبتلا کر کےہمارا امتحان لیتا ہے۔
علاوہ ازیں زندگی میں کبھی کبھی آزمائشیں مزید سخت ہوجاتی ہیں کہ اس موقع پر انسان اپنی بے بسی کا ادراک شدت سے کرنے لگتاہے لہذا ایسے موقع پر صبر کا دامن کبھی نہیں چھوڑنا چاہیئے اور ساتھ ہی ساتھ تقدیر پر ایمان بھی مضبوط کرنا چاہیئے کہ اللہ نے جو مقدر میں لکھ دیا ہے وہ مل کر ہی رہے گا اور جو مقدر میں نہیں ہے وہ نہیں مل سکتا، ہوسکتا ہے کہ نہ ملنے میں مصلحت ہو۔
کیونکہ اللہ تعالی فرماتا ہے:
عَسَىٰٓ أَن تَكْرَهُواْ شَيْـًٔا وَهُوَ خَيْرٌ لَّكُمْ ۖ وَعَسَىٰٓ أَن تُحِبُّواْ شَيْـًٔا وَهُوَ شَرٌّ لَّكُمْ ۗ وَٱللَّهُ يَعْلَمُ وَأَنتُمْ لَا تَعْلَمُونٙ.(سورة البقرة،٢١٦)
ممکن ہے تم کسی چیز کو ناگوار سمجھو اور وہ تمہارے لیے بہتر ہو، اور ممکن ہے کہ تم کسی چیز کو پسند کرو اور وہ تمہارے لیے مضر ہو، اور اللہ ہی جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔

دنیوی معاملے میں انسان کا کسی بھی طرح کاکوئی بھی نقصان ہو سکتا ہے تو ایسی جگہ پر بھی غمگین ہونے کے بجائے اپنے رب سے اپنے تعلقات کو مضبوط کرنے چاہیئے اور اپنے ہمت اور حوصلے کو پست نہیں رکھنے چاہیئے ورنہ یہ غم دیمک کی طرح تمہیں چاٹ کر برباد کر دے گا۔

کبھی دلوں کا خوش ہوجانا
مسلسل چاہتوں کا پورا ہونا
کبھی خوابوں کا حقیقت بن جانا
ہر طرف سے خوشیوں کا آنا
خوشی ہو یا غمی لمحے ٹھہرتے نہیں سفینہ
یہ دور بھی گزرجاتے ہیں، گزرجاتے ہیں
︗︗︗︗︗︗︗︗︗
اردو نصیـــــحتیں
︘︘︘︘︘︘︘︘︘
فيــــس بـــك پیـــج لنـــك:

https://www.facebook.com/UrduNaseehaten/
ٹیــــلی گـــــرام لنـکــــ:
t.me/UrduNaseehaten
579 viewsأحمر قاني, 01:30
باز کردن / نظر دهید
2022-08-19 05:01:54 آپ ہی کی شادی ہورہی ہے ___؟

گزشتہ کل اسی بائک کو خریدنے ہم ایک شو روم گئے. مختلف رنگ وروپ کی بائک دکھائی جانے لگی. اسی درمیان شو روم کے ہی ایک صاحب جو گاڑیاں دکھا رہے تھے مجھ سے کہنے لگے،آپ ہی کی شادی ہورہی ہے؟ میں اس سوال پر چونک گیا.اور سوچنے لگا کہ میں تو اس شخص کو جانتا بھی نہیں ہوں پھر اچانک سے شادی کی بات یہ کہاں سے لے آیا.
مجھے خاموش دیکھ کر وہ کہنے لگے، میرا مطلب یہ تھا کہ گاڑی جہیز ہی کے لئے خریدی جارہی ہے نا.....
میں نے اپنے غصے پر قابو پاتے ہوئے کہا، نہیں... میں خود اپنے روپے سے اپنے لئے خرید رہا ہوں.

کچھ دیر شو روم میں رکنے کے بعد اندازہ ہوا کہ اس نے مجھ سے یہ سوال کیوں کیا تھا. کیونکہ کہیں کہیں گاڑی پسند کرنے کے لئے ہونیوالا داماد خود شو روم جاتا ہے. بعد میں لوگوں نے یہ بھی بتایا کہ آج کل اس علاقے میں تقریباً 95 فی صد گاڑیاں جہیز میں دینے کے لئے خریدی جاتی ہیں.
کوئی بھائی مزدوری کرکے خریدتا ہے، کوئی باپ چندہ کرکے خریدتا ہے اور کوئی ماں گہنے بیچ کر خریدتی ہے.
میں نے کل اپنی آنکھوں سے دیکھا کوئی بوڑھا باپ اپنے بوسیدہ تھیلے میں پیسے لے کر آیا ہے، کوئی غریب ماں اپنے پھٹے آنچل میں روپیہ باندھ کر لا آئی ہے. ان کی آنکھوں سے تھکن جھانک رہی ہے، چہرے سے پریشانی عیاں ہے،باتوں سے درد وکرب کا اظہار ہورہا ہے. اور یہ شو روم والے سے مول بھاؤ کررہے ہیں.
بھیا گاڑی لون پر مل جائے گی؟ قیمت کچھ کم نہیں ہوگی؟ اتنے زیادہ روپے نہیں ہیں.
تو یہ کم قیمت والی گاڑی لے لیجئے.
نہیں... لڑکا نہیں مانے گا. اس کی ڈیمانڈ ہے کہ فلاں گاڑی لیجئے گا.
مگر اس کی قیمت تو ڈیڑھ لاکھ سے دو لاکھ کے درمیان پڑ جائے گی.

آپ سوچئے کوئی مفلس باپ، کوئی غریب ماں، کوئی مزدور بھائی جو پانچ یا دس ہزار مہینہ کماتا ہے وہ اتنے روپے کہاں سے لائے گا؟ جن کے گھر چار پانچ بیٹیاں ہیں وہ بیچارا تو جیتے جی مرجائے گا.

میرے بھائیو! تم ہی ان غریب والدین پر ترس کھاؤ نا.
خدارا جہیز لینا چھوڑ دو نا. کیا تم نے کبھی کسی غریب باپ کے جھرّی زدہ چہرے کو بغور نہیں پڑھا ؟ کیا تم نے کسی غریب بیٹی کی بوڑھی ماں کی آنکھوں میں جھلملاتے آنسو نہیں دیکھے؟ کیا تم نے کبھی نہیں سوچا کہ بیٹیوں کے والدین تمہاری ایک خواہش پوری کرنے کے لئے اپنی کتنی خواہشوں کا گلا گھونٹ دیتے ہیں. کیا کبھی تم نے ان بہنوں کے بارے میں نہیں سوچا کہ ان کے نازک دل پر کیا گزرتی ہوگی جن کے والدین ان کی شادی کے لئے ایک ایک سکہ جوڑ کر رکھتے ہیں، مزدوریاں کرتے ہیں، جھڑکیاں سنتے ہیں. کیا وہ بیٹیاں رحمت کے بجائے خود کو زحمت نہیں سمجھتی ہوں گی؟
خدا کے واسطے یہ تلک اور جہیز جیسی قبیح رسم کو ختم کیجئے. کسی غریب والدین کے خون پسینے کی کمائی سے جہیز میں قیمتی بائک لینے کے بجائے اپنی کمائی سے ایک سائیکل خرید لیجئے. خدا کی قسم اس گاڑی سے زیادہ سکون آپ کو اپنی سائیکل پر ملے گا.

مــنــقــــول
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اردو نصيحـــــــتیں
•┅┄┈•※ ‌✤۝✤‌※┅┄┈•۔
┊ ┊ ┊ ┊۔
┊ ┊ ┊ ☽۔
┊ ┊ ☆۔
☆ ☆۔

فيــــس بـــك پیـــج لنـــك:
https://www.facebook.com/UrduNaseehaten/
ٹیــــلی گـــــرام لنـکــــ:
t.me/UrduNaseehaten
597 viewsأحمر قاني, 02:01
باز کردن / نظر دهید
2022-08-18 06:56:01 عموما ہمارے اداروں میں خواہ وہ ادارہ لڑکوں کا ہو یا لڑکیوں کا ہو، قرآن کریم کو تجوید سے پڑھانے کے لئے کوئی استاذ ہی نہیں ہوتا ہے ۔!!!
جس کا نتیجہ یہ ہےکہ ہمارے اداروں سے فارغین و فارغات قرآن مجید صحیح نہیں پڑھ پاتےہیں اور عوام کا تو پوچھنا ہی کیا ہے! انا لله وانااليه راجعون

امید کہ اہل علم حضرات اور دینی اداروں کے ذمے داران اس طرف ضرور خصوصی توجہ دیں گے۔۔۔۔
والاجر عنداللہ
┄┄┅┅✪❂✵✵❂✪┅┅┄┄
اردو نصیـــحتــیں
┄┄┅┅✪❂✵✵❂✪┅┅┄┄
فيــــس بـــك پیـــج لنـــك:
https://www.facebook.com/UrduNaseehaten/
ٹیــــلی گـــــرام لنـکــــ:
t.me/UrduNaseehaten
595 viewsأحمر قاني, edited  03:56
باز کردن / نظر دهید
2022-06-23 17:47:55
إنا لله وإنا إليه راجعون کا معنی
فضیل بن عیاض رحمہ اللہ نے ایک شخص سے سوال کیا : آپ کتنے سال کے ہیں؟
کہا : ساٹھ سال ۔
کہنے لگے : اس کا مطلب ٦٠ سالوں سے آپ اپنے رب کی طرف گامزن ہیں اور قریب ہے کہ آپ پہنچنے والے ہوں..
تو اس شخص نے کہا : إنا لله وإنا إليه راجعون!
پھر شیخ فضیل نے پوچھا : کیا آپ اس کی تفسیر جانتے ہیں؟
مطلب آپ کہتے ہیں : بلا شبہ ہم اللہ کے بندے ہیں... اور اور اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں.. تو جس نے یہ جان لیا کہ وہ اللہ کا بندہ ہے اور اسی کی طرف واپس جانے والا ہے تو وہ سمجھ جائے گا کہ وہ ٹھہرا ہوا ہے... اور جس نے یہ جان لیا کہ وہ فی الوقت مقیم ہے.. تو اسے یہ بھی معلوم ہوگا کہ اس سے سوال پوچھا جائے گا.. اور جس نے یہ جان لیا کہ وہ جواب دہ ہونے والا ہے.. تو اسے جواب کی تیاری کرنا چاہیے۔
تو اس شخص نے پوچھا : اسکا طریقہ کار کیا ہے؟
انہوں نے کہا : بہت آسان ہے.
پوچھا: وہ کیسے؟
فرمایا : جتنی زندگی بچی ہے اس میں حسن سلوک سے پیش آؤ.. جو گناہ ہو چکے اللہ انہیں بھی بخش دیگا.. اور اگر تم نے باقی حیات گناہوں میں بتائی.. تو تمہاری پکڑ ہوگی پچھلے گناہوں پر بھی اور آنے والی غلطیوں پر بھی..

انتخاب و ترجمہ
︎ محمد ساجد
162 viewsأحمر قاني, 14:47
باز کردن / نظر دهید
2022-06-22 13:17:01 مشتاق یوسفی پر لکھنا یا مشتاق یوسفی جیسا لکھنا مذاق نہیں ہے
وہ یہ بات اچھی طرح جانتے تھے ۔
اسی لٸے مطمٸن ہو کر 94سال میں مرے۔
وہ کچھ بھی لکھ سکتے تھے اور جس کچھ پر لکھتے وہ کچھ سے کچھ ہو جاتا تھا۔
ویسے شاید وہ اس لٸے بھی مر گٸے ہوں گے کہ اب طنز و مزاح نے مخالفت اور دشمنی کا لبادہ اوڑھ لیا ہے۔
یوں بھی اردو ادب میں طنز مار خاں انگلیوں پر کنے جانے والے رہے ہیں۔ پطرس، کنہیا لال کپور، فکر تونسوی اور یوسفی میں وہ دم تھا کہ وہ کسی کو بھی بے دم کر سکتے تھے۔
مشتاق احمد یوسفی کو زمانہ دو وجہ سےیادرکھے گا۔
ایک اس لیے کہ وہ کھال میں سے بال نکالتے تھے اور دوسرے اسلٸے کہ جب بال نظر نہیں آتے تھے تو پھر پوری کھال کھینچ لیا کرتے تھے۔
مولویوں کو کنفیوزکرنا تو ان کا دلچسپ مشغلہ تھا۔ کہیں کسی جگہ انہوں نے لکھا کہ مولوی بیمار نہیں پڑتے ، کیونکہ اول تو وہ ورزش نہیں کرتے ، دوٸم کہ وہ سبزیوں سے مکمل پرہیز کرتے ہیں۔
اب یہ تعریف ہے کہ کیا ہے ، وہ جانیں، خدا جانے یا پھر مولوی جانے۔
ایک جگہ انہوں نے گنڈے تعویذ کرنے والے مولویوں کے بارے میں لکھا کہ لوگ اپنی بیماریوں کا علاج گنڈے تعویذ سے کراتے ہیں ، مجھے ان پر غصہ نہیں آتا ، غصہ تب آتا ہے جب کمبخت وہ ٹھیک بھی ہو جاتے ہیں۔
مختصر یہ کہ یوسفی کے مختصر جملے ، مخالفین پر تفصیلی حملے کرتے ہیں
منٹو پہلے مر گیاتھا کہ جانتا تھا کہ اس جیسا کوٸی لکھ ہی نہیں پاٸے گا۔ یوسفی اطمینان سے تب مرا جب اسے یقین ہوگیا کہ اس پر کوٸی لکھ ہی نہیں پاٸے گا۔
زین شمسی
︗︗︗︗︗︗︗︗︗
اردو نصیـــــحتیں
︘︘︘︘︘︘︘︘︘
فيــــس بـــك پیـــج لنـــك:

https://www.facebook.com/UrduNaseehaten/
ٹیــــلی گـــــرام لنـکــــ:
t.me/UrduNaseehaten
331 viewsأحمر قاني, 10:17
باز کردن / نظر دهید