2022-06-10 15:19:59
محمد کی محبت دین حق کی شرط اول ہےاسی میں ہو اگر خامی تو ایمان نامکمل ہے { علامہ اقبال }
حسین خان برادران اسلام
بھارت میں آئے دن اسلام و مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے ؛ شعائر اسلام کو مٹانے ؛ مساجد کو گرانے ؛ حبیب پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخیاں کرنے کا سلسلہ برابر چل رہا ہے اور فی الوقت ناموس رسالت پر چند ناپاک و خبیث الفطرت شیطان نما انسانوں نے اپنے دل کے کفر و شرک کی بنیاد پر لب کشائی کرنے کی جسارت کرکے اسلامی دنیا کے ہر مسلمان کے دینی جذبات کو مجروح کیا ہے ۔
دوسری طرف چند ضمیر فروش مسلمانوں کے درمیان منافقین نے اپنے آقاؤں سے اپنے ایمان کا سودا کرلیا ہے ۔
مفہوم حدیث ہے صبح کا مؤمن شام تک کافر ہوجائیگا اور رات کا مؤمن صبح تک - - -
یہی وہ دور پُر فتن ہے جس میں ہم ان پیش گوئیاں کا کھلی آنکھوں مظاہرہ کررہے ہیں۔
کفار ومشرکین اور وقت کے فرعون کی چاپلوسی اور جی حضوری میں انہوں نے ساری حدیں پار کردی ہیں ۔
جو دو دن قبل تک مسجدوں کی حرمت کے لئے سر پر کفن باندھنے تیار تھے وہی آج سارے کپڑے اتار کر ننگے ہونے تیار ہیں ۔
امن و امان ؛ مصلحت و حکمت ؛ گنگا جمنی تہذیب کا چورن بیچنے والے غداروں اور منافقوں کو پہچانئے ۔ اور ان کے زہریلے و خاموش منصوبہ بندیوں سے آگاہ ہوجائے ۔
مسلمانوں کو خاموش رہنے اور غلامی کا طوق پہنے رہنے اور چپ چاپ تمام مظالم کو برداشت کرنے اور کسی قسم کا دفاعی یا اقدامی قدم نہ اٹھانے کی ترغیب و تلقین کے لئے یہودی النسل مشرکین نے ان منافقین کو آلہ کار بنارکھا اور انکو استعمال کیا جارہا ہے ۔
مسلمان ہوش کے ناخن لیں اور رہبر و رہزن کی صحیح شناخت کریں۔
دنیا کے کسی بھی کونے میں کوئی بھی مسجد ہو ۔وہ اللہ کا گھر ہے اور اسکے تخفظ کی ذمہ داری ہر مسلمان پر بقدر قوت لازم ہے ۔
اور ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم جیسے حساس مسئلہ میں تو کسی قسم کے کلام کی گنجائش ہی نہیں ہے ۔
اور اس وقت اسلامی ممالک کے دباؤ سے پریشان سرکار چند نام نہاد مسلمانوں کو مسلمانوں کے درمیان موجود منافقین کا سہارا لے رہی ہے اور وہ طرح طرح کی غلط و گمراہ باتیں پھیلاکر اس مسئلہ کو اور دیگر مسائل کو علاقائی اور اندرونی باور کراکر معاملہ کو دبانا چاہتے ہیں۔
مگر ہم امت واحدہ ہیں ۔احادیث کا ذخیرہ اس بات کا گواہ ہے ۔
قرآن و سنت کی تعلیمات میں یہ بات صاف اور واضح ہے ۔
بھلے ہمارے ملکی وسیاسی مسائل علیحدہ ہوں مگر تحفظ دین و شریعت میں کوئی تقسیم نہیں ہوگی۔ ہر کلمہ پڑھنے والا مسلمان اس میں برابر کا شریک ہوگا۔
ناموس رسالت کوئی میاں بیوی یا ساس بہو کا آپسی جھگڑا نہیں کہ اسے اندرونی مسئلہ بتاکر بیرونی اسلامی ممالک کو خاموش کرادیا جائے ۔
یہ صحیح وقت ہے کہ اپنے محسن و مشفق کو پہچانیں ۔
بھارت میں اسلامی نظام نہیں ہے بلکہ جمہوری کفری نظام ہے ۔
لے دے کر ایک حق احتجاج اور اظہار رائے کا ہمیں ملتا ہے ۔ مگر یہ بدبخت ضمیر فروش اس کو بھی ہم سے چھیننا چاہتے ہیں اور سڑکوں پر احتجاج درج کروانے کو غیر مہذب اور غلط قرار دیتے ہیں۔
مظلوم مسلمانوں کی آواز کو دبانے والوں کو اللہ اپنی قدرت کاملہ سے زمین میں دبادے ۔
دنیائے اسلام کے مسلمانوں کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔
ظلم جتنا بھی بڑھ جائے مگر اپنے انجام اور خاتمے کو ضرور پہنچتا ہے ۔اور ظلم جب عروج پر پہنچ جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ کسی مسیحا اور عادل و منصف کو بھیجتا ہے ۔ جس کے تعلق سے احادیث میں سیکڑوں پیشن گوئیاں موجود ہیں اور ہمارا یہ عقیدہ ہے کہ قیامت اس وقت تک نہیں آئے گی جب تک اس زمین پر حضرت مہدی علیہ الرضوان کے ذریعہ اسلامی خلافت منہاج النبوہ قائم نہ ہوجائے ۔
بس صبر اور ہر ممکن کوشش کرتے رہنا چاہئے کہ مقررہ وقت آپہنچے ۔
41 views12:19