2022-04-24 21:30:02
*شہر بنگلور میں ایک مندر میں افطاری کا انتظام ، مندر کے مائک پر اذان مغرب اور نماز مغرب .....!*
*یہ مسلماں ہیں جنہیں دیکھ کے شرمائیں شیاطین .....!*
----------------------------
شہر بنگلور کی ایک مندر میں کچھ مسلمانوں نے جا کر افطار کیا مغرب کی اذان دی اور نماز مغرب کو ادا کیا ...... افسوس کی بات تو یہ ہے کہ جس بت کدے کی منحوس شکل ہم مسلمانوں کے لیے محبت کی نگاہ سے دیکھنا بھی جائز نہیں ہے آج کل کے سیکولر ازم کے آڑ میں کچھ نادان مسلمان وہاں پر خوشی خوشی جا کر اپنے دین و ایمان کو داؤ پر لگا رہے ہیں
میں ایسے نادان سیکولر مسلمانوں سے کچھ سوالات کرنا چاہتا ہوں :
1) کہ ذرا مجھے بتائے کہ آج آپ نے مندر میں جا کر اذان دی اور نماز ادا کی ہے اور آپ کے سیکولر بھائیوں نے آپ کو اس کی خوشی خوشی اجازت بھی دی ہے تو کیا کل کو وہی آپ کے سیکولر بھائی آپ کی مسجد میں آکر بھجن پڑھنے کا اور پوجا پاٹ کرنے کا مطالبہ نہیں کریں گے ؟
تو کیا آپ بھی خوشی خوشی خدائے واحد کی عبادت گاہ یعنی مساجد میں غیر مسلموں کو اپنے شرکیہ اعمال و افعال کرنے کی اجازت دے دیں گے ؟
2) کیا آپ ان کے بت کدے میں جا کر یہ تاثر نہیں دے رہے کہ آج ہم نے تو نماز ادا کی ہے کل آپ ہماری مسجدوں میں آکر ہنومان چالیسہ کیجیے ہم تو بھائی چارگی کرنے والے سیکولر لوگ ہیں بھلا آپ کو شرکیہ افعال و اعمال سے ( نعوذباللہ من ذالک )کیوں روکیں گے ؟
3) میں ایسے نادان لوگوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ جناب ذرا بتائیے کہ جب بت کدے کے اندر نماز ہی ادا کرنا جائز ہے تو پھر ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فتح مکہ کے موقع پر سینکڑوں بتوں کو خانۂ کعبہ سے کیوں باہر نکلوا دیا تھا؟
اگر آپ بھی چاہتے تو بتوں کی موجودگی میں ہی مسلمانوں سے نماز ادائیگی کا مطالبہ فرماتے ؟
4) بتکدے میں جانے سے متعلق بنوری ٹاؤن کا درج ذیل فتویٰ بھی ملاحظہ فرمائیں :
واضح رہے کہ وہ مقامات جہاں غیر اللہ کی عبادت کی جاتی ہے، یا کفار اپنے عقیدے کے مطابق عبادت کرتے ہیں،چوں کہ یہ مقامات معصیت کا گڑھ اور شیطان کی آماج گاہ ہوتے ہیں، اس وجہ سے ان مقامات پر جانے کی شرعاً اجازت نہیں، فقہاءِ کرام نے ایسے شخص کو تعزیری سزا کا مستحق قرار دیا ہے جو کفار کی عبادت گاہ مستقل جاتاہو۔
واللہ اعلم
اسی کی روشنی میں بندہ کہتا ہے کہ جن نادان مسلمانوں نے کفار کے بت کدے میں جاکر نماز ادا کی ہے اگر وہ مستقل وہاں پر جانے لگیں اور اسلامی حکومت اگر موجود ہوتی تو انہیں کوڑے لگائے جاتے ؟
5) دارالعلوم دیوبند میں سوال کیا گیا کہ عیسائیوں کے ایک گرجا گھر میں مسلمان جا کر نماز پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟
تو اس میں جواب دیا گیا کہ :
جواب : بہتر تو یہ ہے کہ اسے مسلمان خریدلیں، پھر اسے منہدم کرکے مسجد کی تعمیر کرکے نماز شروع کریں، اور اگر ایسا ممکن نہیں ہے تو بدرجہٴ مجبوری کسی ایسے کمرہ میں جہاں حضرت عیسیٰ علیہ السلام یا حضرت مریم کی تصویر نہ ہو، یا کوئی مجسمہ اور فوٹو نہ ہو تو وہاں نماز پڑھ سکتے ہیں۔ لیکن مسجد کے لیے کوشاں بھی رہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ذرا دیکھیے کہ فتوی میں کیا کہا گیا ہے کہ بدرجۂ مجبوری اگر نماز پڑھنا بھی پڑھے تو ایسی جگہ پڑھیں جہاں پر تصاویر نہ ہو اور آپ تو مورتیوں کے قریب جا کر اذان دے رہے ہیں ؟
نماز پڑھ رہے ہیں ؟
6) اگر آپ کو برادران وطن سے تعلقات کو اچھا بنانا ہی ہے تو ان کے بت کدے میں جاکر ان کی شرکیہ افعال کی نہ چاہتے ہوئے بھی تائید اور اس پر رضامندی کا اظہار کرنے کی بجائے ....کیا آپ یہ نہیں کر سکتے کہ آپ نے انہیں سیکولر بھائیوں کو اپنی مسجدوں میں بلائیں اور انہیں یہ بتائیں کہ آپ کس طرح نماز پڑھتے ہیں اذان دیتے ہیں ؟
اور اسلام کی بنیادی تعلیمات کیا ہیں؟ اور غلط فہمیوں کو دور کریں
7) ذرا بتائیں کہ آج آپ نے وہاں جا کر اذان دی نماز پڑھی کل کو وہی مطالبہ کر بیٹھے کہ اب وہ آپ کی مسجد میں آکر اپنے شرکیہ افعال پوجاپاٹ وغیرہ کریں گے تو آپ انہیں کیا جواب دیں گے؟
خدارا بھائی چارگی کے نام پر اپنے دین و ایمان کو فروخت نہ کریں ........!
----------------------------
----------------------------
واضح رہے کہ وہ مقامات جہاں غیر اللہ کی عبادت کی جاتی ہے، یا کفار اپنے عقیدے کے مطابق عبادت کرتے ہیں،چوں کہ یہ مقامات معصیت کا گڑھ اور شیطان کی آماج گاہ ہوتے ہیں، اس وجہ سے ان مقامات پر جانے کی شرعاً اجازت نہیں، فقہاءِ کرام نے ایسے شخص کو تعزیری سزا کا مستحق قرار دیا ہے جو کفار کی عبادت گاہ مستقل جاتاہو۔
286 views18:30